لکھنؤ(نامہ نگار)موہن لال گنج علاقہ میں موٹرسائیکل سوار بی ڈی او دفتر کے ملازمین کو لوگوں کی جان بچانے والی ۱۰۸ ؍ایمبولینس نے ٹکر مار دی۔ جمعرات کو تیز رفتار مخالف سمت سے آرہی ایمبولینس نے ڈیوٹی پر جارہے موٹرسائیکل پر سوار دو افراد کو کچل دیا۔ جس سے اسسٹنٹ اکاؤنٹنٹ نے جائے حادثہ پر ہی دم توڑ دیا جبکہ موٹر سائیکل پر پیچھے بیٹھے صفائی ملازم نے دوران علاج ٹراما سینٹر میں دم توڑا۔ اطلاع ملنے پر پہنچی پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔
موہن لال گنج کے اتریٹھیا میں رہنے والے اشوک کمار شکلا (۵۳) بی ڈی او دفتر
میں اسسٹنٹ اکاؤنٹنٹ تھے وہ جمعرات کی صبح تقریباً دس بجے موٹرسائیکل سے ڈیوٹی پر جارہے تھے کہ راستے میں انہیں حسین گنج لال کنواں کا رہنے والا ۴۰سالہ ومل گوتم مل گیا۔ جوکہ بی ڈی او دفتر میں صفائی ملازم تھا۔ اشوک نے اسے اپنی موٹرسائیکل پر بٹھا لیا۔ وہ بلاک کے سامنے پہنچے ہی تھے کہ مخالف سمت سے آرہی تیز رفتا ۱۰۸؍ ایمبولینس نے موٹرسائیکل میں ٹکر مار دی جس سے اشوک کمار کی موقع پر ہی موت ہو گئی جبکہ ومل گوتم شدید طور سے زخمی ہو گیا۔
مقامی لوگوں نے ایمبولینس کو گھیر لیا اور ڈرائیور کو کھینچ کر اس کی پٹائی شروع کر دی۔ کچھ لوگوںنے ایمبولینس کو بھی نقصان پہنچایا۔ اشوک اور ومل کی موت کی اطلاع دفتر پہنچی تو سبھی ملازم بھی موقع پر پہنچ گئے۔ سڑک پر ہنگامہ شروع ہو گیا۔ اطلاع ملنے پر پہنچی پولیس زخمی ومل کو کمیونٹی سینٹر لے گئی جہاں سے اسے ٹراما سینٹر ریفر کر دیا گیا۔ دوران علاج اس کی موت ہو گئی۔ پولیس نے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا ہے۔ اشوک اپنی اہلیہ اسنیہ لتا شکلا، دو بیٹے ششانک اور پرشانت کے ساتھ رہتے تھے۔ جبکہ ومل اپنی اہلیہ موہنی گوتم، بیٹے کرن اور کاویانش اور بیٹی الیشا کے ساتھ رہتا تھا۔
اسسٹنٹ اکاؤنٹنٹ کی موت سے ناراض لوگوں نے سڑک پر ہنگامہ شروع کر دیا جس سے گاڑیوں کی لمبی قطار لگ گئی۔ پولیس نے کسی طرح سمجھا بجھا کر ہنگامہ ختم کرایا۔ بی ڈی او دفتر کے ملازمین ومل کو لے کر کمیونٹی سینٹر پہنچے تو وہاں پر علاج میں تاخیر پر ملازمین اور مقامی لوگوں نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ اطلاع ملنے پر پہنچی مقامی پولیس نے انہیں سمجھا بجھا کر معاملہ ختم کرایا۔