لکھنؤ۔ راجدھانی کے اسکولوں میں مڈ ڈے میل کے تحت دیئے جانے والے کھانے میں زبردست لاپروائی بڑھتی جارہی ہے۔ اس کا اندازہ دیہی علاقوں کے اسکولوں میں زیادہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ بہار میں مڈ ڈے میل کا کھانا کھانے سے بچوں کی ہلاکت کی خبر کے بعد راجدھانی میں کئی احکامات دیئے گئے لیکن ان پر عمل نہیں ہو پایا ہے۔ کسی بھی اسکول میں مینو کے مطابق کھانا نہیں دیا جاتا ہے اور نہ ہی کھانا وقت پر فراہم ہو رہا ہے۔ دوسری طرف تحقیقات کے نام پر بیسک تعلیمی محکمہ کے افسران دفتر میں بیٹھ کر آرام کر رہے ہیں۔ یہ افسران اسکولوں میں تحقیقات کی ضرورت محسوس نہیں کرتے۔ سوال یہ ہے کہ بچوں کو جو کھانا دیا جارہا ہے اس سے ان معصوموں کی ترقی ممکن ہے؟ اس سے بڑا سوال یہ کہ لاپروائی کی شکایتیں ملنے کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ یاد رہے کہ بہار میں مڈ ڈے میل کا کھانا کھانے سے ہوئی اموات کے بعد یوپی کی راجدھانی سمیت تمام اضلاع کے اسکولوں میں ہیڈ ماسٹروں کو یہ احکامات دیئے گئے تھے کہ پہلے کھانا وہ خود چکھیں گے اس کے بعد بچوں کو دیا جائے گا لیکن ایسا کسی بھی اسکول میں دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے۔ اس کی مثال سیتاپور روڈ واقع غازی پور گاؤں کے پرائمری اسکول میں دیکھنے کو ملی جہاں تقریباً بارہ بجے کھانا تیار ہوکر آیا ۔ ہیڈ ماسٹر نے بغیر چکھے ہوئے کھانا بچوں کو تقسیم کرنے کی اجازت دے دی۔ جب ان کا نام دریافت کیا گیا تو انہوں نے بتانے سے انکار کر دیا۔ ایسا ہی ایک دوسرا معاملہ سیتاپور روڈ پر ہی واقع پلٹن چھاؤنی میں ایک پرائمری اسکول میں دیکھنے کو ملا۔ جہاں کھانا تقسیم کرنے والا کوئی نہیں تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ماسٹر صاحب تو کھانا چکھتے نہیں ہیں ہم لوگ خود ہی کھانا نکال کر کھا لیتے ہیں۔ اگر دیکھا جائے تو تمام اسکولوں میں تقریباً یہی شکایت ملے گی۔ تعلیمی افسر اجے دیویدی کا کہنا ہے کہ مڈ ڈے میل کے تحت جہاں بھی شکایتیں ملتی ہیں اس پر فوری کارروائی کی جاتی ہے۔ ساتھ ہی ہم لوگ وقتاً فوقتاً اسکولوں کا معائنہ بھی کرتے ہیں جس میں لاپروائی برتنے والے ہیڈ ماسٹروں کے خلاف کارروائی بھی کی جاتی ہے۔ اسسٹنٹ شکشا ڈائریکٹر مہندر سنگھ رانا نے کہا کہ مڈ ڈے میل کے سلسلہ میں چیکنگ مہم رکی نہیں ہے۔ یہ ضرورہے کہ اس میں سست رفتاری آئی ہے لیکن لاپروائی ملنے پر کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔ جو بھی ہیڈماسٹر کھانا چیک نہیں کر رہے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔