نئی دہلی۔ارجن ایوارڈ کیلئے نظر انداز کئے جانے کے بعد قانون کی پناہ لینے والے مکہ باز منوج کمار کو آخر کار یہ ایوارڈ دیا جائے گا چونکہ وزارت کھیل نے ان کا نامزدگی قبول کر لیا ہے۔دولت مشترکہ کھیل 2010 کے طلائی تمغہ فاتح منوج نے پریس ٹرسٹ کو بتایا کہ وزارت کے فیصلے کے بارے میں ان کو صبح اطلاع ملی۔ انہوں نے کہا وزارت کھیل میں جوائنٹ سکریٹری نے میرے بھائی راجیش کو اس بارے میں کل شام کو بتایا لیکن مجھے معلومات آج صبح ہی ملی۔ارجن ایوارڈ کیلئے مکہ باز جے بھگوان کے متنازعہ نامزدگی کے بعد منوج نے وزارت کھیل کے حکام سے رابطہ کیا تھا جنہوں نے یقین دلایا تھا کہ جائزہ اجلاس کے بعد ان کا نام ایوارڈ پانے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل کیا جائے گا۔ ایسا نہیں ہونے پر منوج نے قانون کی پناہ لی اور دہلی ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا۔ انہوں نے کہا مجھے عدالت جانے میں بالکل اچھا نہیں لگ رہا تھا لیکن کوئی اور متبادل بچا نہیں تھا۔ مجھے خوشی ہے کہ میں صحیح ثابت ہوا جس سے ایشیائی کھیلوں سے پہلے میرا حوصلہ بڑھا ہے۔ انہوں نے کہا میں اپنے بڑے بھائی راجیش کا شکرگزار ہوں جس نے نظام کے خلاف اکیلے میرے لئے لڑائی لڑی۔ یہ افسوسناک ہے کہ مجھے اپنے حق کیلئے اس طرح سے لڑنا پڑا۔وزارت کی جانب سے اضافی سولسٹر جنرل سنجے جین نے عدالت میں تسلیم کیا کہ منوج کے نام پر ایوارڈ کیلئے اس لئے غور نہیں کیا گیا کیونکہ کمیٹی نے غلطی سے اسے ڈوپنگ کیس میں ملوث مان لیا تھا۔