کانپور؛ بوہارا گاو¿ںکے بعد مہاراج پور بلاک میں پر اسرار بخار میں اپنے پیر جمع لئے ہیں۔ جس کی زد میں دو درجن سے بھی زائد دیہی باشندے آگئے ہیں۔ صحت محکمہ نے سرگرمی دکھا تے ہوئے گاوںمیںصحت کیمپ لگا کر لوگوں کو دوائیاں اور جانچ شروع کر دی ہے۔ جب کہ دیہی باشندوں کا کہنا ہےکہ صحت محکمہ کی ٹیم علاج میں صرف خانہ پری کر رہی ہے۔ ان کے پاس بیمار دیہی باشندوںکودینے کےلئے دوا تک نہیں ہے۔ مہاراج پور بلاک لکھن پور کے اکگھرا گاوں میں سنیچر کی شام کو اچانک پر اسرار بخار پورے گاوںمیں ایسا پھیلا کہ بوڑھے ، بچے ، خواتین کے ساتھ نوجوانوںکو بھی اپنی زد میں لے لیا۔ گاوں میں اس بخار سے تقریباً ۲ درجن سے بھی زیادہ دیہی باشندے بیمار ہو گئے ہیں۔
پر اسرار بخار کے پیر جمانے پر گاوں پردھان نے صحت محکمہ کو روشناش کراتے ہوئے طبی بندو بست کے سلسلے میں سی ایم او سے مدد مانگی جس پر صحت محکمہ کی ایک ٹیم دیر شب گاوں پہنچی اور مریضوں کا علاج شروع کیا۔ جن لوگوں کی حالت زیادہ خراب دکھی ڈاکٹروں نے انہیں شہر کے اسپتال میںمنتقل بھی کیا۔
مریضوں کو علاج کےلئے تیمارداروں نے ہیلٹ ، کانشی رام اور پرائیویٹ سمیت دیگر اسپتالوں میں بھرتی کرایا۔ اسپتالوں میں علاج کےلئے آئے تیمارداروں کا الزام ہے کہ گاوں میں جو صحت محکمہ کی ٹیم دیہی باشندوںکا علاج کر رہی ہے وہ صرف خانہ پری کر رہی ہے۔ ان کے پاس مریضوں کو دینے کےلئے دوا تک نہیں ہے ایسے میں یہ لوگ صرف مریضوں سے پیچھا چھڑانے کےلئے اسپتال میں منتقل کر رہے ہیں۔ گاوں میں اس بیماری سے دیہی باشندے نقل مکانی کی بات کرنے لگے ہیں۔ مہاراج پور گاوں میں پھیلے بخار سے پورا گاوں پریشان ہے۔ صحت محکمہ کی ٹیم نے گاو میں صحت کیمپ لگا کر دیہی باشندوں کو بہتر علاج مہیا کرانے میں کوئی کثر نہیں چھوڑ رہی ہے۔ جبکہ دیہی باشندوں نے صحت محکمہ کے ڈاکٹروں نے علاج میں لاپروائی کئے جانے کا الزام لگایا ہے۔