ممبئی :ممبئی ہائی کورٹ نے آج یہاں مہاراشٹر کے گنجان مسلم آبادی والے شہر مالیگاؤں سے قریب واقع نامپور نامی دہیات کے تین مسلم نوجوانوں کو ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے ، ملزمین پر الزام تھا کہ انہوں نے ایک غیر مسلم کو زدو کوب کیا تھا ،حالانکہ ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے دفاعی وکلاء کا یہ کہنا ہیکہ ۲۱؍ اگست کو عین جمعہ کی نماز کے وقت متاثرہ شخص نے ملزمین کی والدہ کے ساتھ بد تمیزی کی تھی اور وہ جمعہ کی نماز کے وقت مسجد کے باہر شراب کے نشے میں دھت دھینگا مستی کررہا تھا ۔دفاعی وکیل متین شیخ نے ممبئی ہائی کورٹ کی جسٹس انوجا پربھودیشائی کو بتایا کہ اس معاملے میں جائے کھیڑا پولس نے ایک خاتون سمیت کل ساتھ لوگوں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 307,143,148,149,323,504,506 کے تحت مقدمہ قائم کیا تھا لیکن دوران تفتیش ہی خاتون ملزمہ کو مالیگاؤں کی سیشن عدالت نے ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے تھے اور بقیہ چھ مسلم ملزمین کی ضمانت عرضداشت دو مرتبہ مسترد کردی گئی تھی حالانکہ ملزمین کے خلاف جو الزامات عائد کیئے گئے ہیں وہ بے بنیاد ہیں ۔
ایڈوکیٹ متین شیخ نے عدالت کو بتایا کہ متاثر خود شراب کے نشے میں دھت تھا اور وہ مسجد کے باہر غیر اخلاقی حرکات کرتے ہو دیکھا گیا نیز ملزمین کی والدہ جو خود اس معاملے میں ملزم ہیں سے دادا جی کربھاری نے بدسلوکی تھی جس کے بعد ملزمین نے اسے سمجھانے کی کوشش کی لیکن اس نے خاتون سمیت ملزمین پر حملہ کردیا ۔حالانکہ ممبئی ہائی کورٹ میں ضمانت عرضداشت داخل کیئے ہوئے تقریباً دو ماہ کا عرصہ گذر چکا تھا اور معاملے کی سماعت نہیں ہورہی تھی لیکن ایڈوکیٹ انصار تنبولی اور ایڈوکیٹ شاہد ندیم انصاری کی کوششوں سے گذشتہ کل اور آج مقدمہ کی سماعت ممکن ہوسکی جس کے بعد ملزمین کے حق میں فیصلہ آیا۔ملزمین کی جانب سے داخل کی گئی ضمانت عرضداشت کی سرکاری وکیل نے سخت لفظوں میں مخالفت کی تھی اور عدالت کوبتایا کہ ملزمین کو اگر ضمانت پر رہا کیا گیا تو یہ لوگ پھر نامپور دہیات میں ہنگامہ آرئی اورفساد برپا کریں گے لیکن جج نے جمعیۃ کے وکلاء کے دلائل سے اتفا ق کرتے ہوئے ملزمین کو مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے ۔ملزمین کی ضمانت پر رہائی کا جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے خیر مقدم کیا ہے اور کہا کہ ملزمین کو اول دن سے جمعیۃ علماء مالیگاؤں صوبائی جمعیۃ کے توسط سے قانونی امداد فراہم کررہی تھی اور ان کے مقدمات کی پیروی کے لیئے مالیگاؤں کی سیشن عدالت میں انتظام کیا ہے ۔گلزار اعظمی نے مزید کہا کہ جمعیۃ علماء مالیگاؤں کے ذمہ داران حاجی مکی سیٹھ اور عبدالمالک بکرا ملزمین کے اہل خانہ کے رابطہ میں ہیں اور جلد ہی بقیہ تین ملزمین کے لیئے ممبئی ہائی کورٹ میں ضمانت عرضداشت داخل کی جائے گی۔