ممبئی۔مہاراشٹر کی ۳۰فیصد خواتین چھاتی کے کینسر کے شدید خطرے سے دوچار ہیں جن میں زیادہ تر خواتین شہری علاقوں سے تعلق رکھتی ہیں۔ریاست مہاراشٹر کے وزیرِ صحت دیپک ساونت نے قانون ساز اسمبلی میں بتایا کہ شہری علاقوں کی۳۰ فیصد خواتین کو چھاتی کے کینسر کا شدید خطرہ لاحق ہے، وزیر نے بی جے پی کی خاتون رہنما مادھوری مسال کو بھی اس حوالے سے تحریری طور پر آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ نجی ادارے کی جانب سے کیے گئے سروے میں اس بات کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔دوسری جانب بعض رپورٹس کے مطابق ۲۰۱۰ میں بھارت میں بریسٹ کین
سر کے ۴۷ ہزار ۷۵۷ کیسز تھے جو۲۰۱۳ میں ۵۱ ہزار۷۴۷تک پہنچ چکے تھے اس کے علاوہ ملک میں پھیپھڑوں، مثانے اور بیضہ دانی کے کینسر بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس کے بعد ریاستی حکومت نے کروڑوں روپے کی لاگت سے چھوٹے اور بڑے کینسر اسپتال بنانے کی منظوری دیدی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ۴ برس میں مہاراشٹر میں اس مرض سے بچاؤ اور علاج کے لیے بہت سے اقدامات بھی اٹھائے گئے ہیں۔
تاہم اس کے باوجود چھاتی کے کینسر کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔