میرٹھ(بھاشا)ضلع کے تھانہ دورالا علاقہ میں نگلی گیٹ کے سامنے ایک نوجوان کی لاش پڑی ہوئی ملی۔نوجوان کو بارہ دن قبل اغواکرلیاگیاتھا۔اس واقعہ سے مشتعل متوفی کے اہل خانہ اورعلاقہ کے لوگوں نے ملزمین کے ہوٹل میںتوڑ پھوڑ کرتے ہوئے میرٹھ ہری دوارسڑک پر جام لگادیا اورہنگامہ کیا متوفی کے اہل خانہ نے پولیس پر لاپروائی کا الزام عائد کیا ہے۔پولیس نے موقع پر پہنچنے کے بعد جام کو ختم کرایااورلاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔اس معاملے میں میرٹھ کے ایس ایس پی نے سکوتی پولیس چوکی انچارج مہیش رانا کو فرائض کی انجام دیہی میں لاپروائی کے الزام
میں لائن حاضر کردیاہے میرٹھ پولیس کے ایک ترجمان نے بتایاکہ تھانہ دورالا علاقہ میں نگلی گیٹ کے سامنے ایک نوجوان کی لاش پڑی ہوئی تھی لاش کی شناخت سکوتی گائوں کے باشندے دیپک کے طورپر کی گئی۔ دیپک ۲۳؍جولائی سے لاپتہ تھا اس معاملے میں دیپک کے والد نے ۲۴؍ جولائی کو گمشدگی کی رپورٹ کرادی تھی انھوں نے سابق پردھان مکیش ، راکیش ،سنجے اوردشرتھ پورکے باشندے انکت کے خلاف اغواکی رپورٹ درج کرادی تھی۔لاش ملنے کے بعد متوفی کے اہل خانہ نے شاہ راہ پر واقع انکت کے ہوٹل میں توڑپھوڑ کی ۔
پولیس کے ترجمان کے مطابق واردات میں نامزد ملزمین کوگرفتارکرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ دوسری جانب متوفی کے والد نے دھمکی دی ہے کہ اگر ۲۴؍گھنٹے کے درمیان ان کے بیٹے کے قاتلوںکو گرفتار نہیں کیاگیا تو وہ خود کشی کرلیں گے۔