نئی دہلی۔ہندوستانی ہاکی ٹیم کے چیف کوچ کے عہدے سے استعفی دینے کے کچھ دن بعد ٹیری والش نے ہندوستان لوٹنے کی خواہش ظاہر کی ہے بشرطیکہ ہاکی انڈیا مناسب حل تلاش کرنے کیلئے پہل کرے۔ والش نے اعتراف کیا کہ انہوں نے کل وزیرکھیل سونووال کو خط لکھ کر ہندوستان واپس
آنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے تاہم کہا کہ گیند اب مکمل طور پر ہاکی انڈیا کے پالے میں ہے۔انہوں نے پرتھ سے پریس ٹرسٹ سے کہامیں نے کل وزیرکھیل کو خط لکھ کر ہندوستان واپس آنے اور ریو اولمپکس 2016 تک کام کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ اب مناسب حل نکالنے کیلئے ہاکی انڈیا کو پہل کرنی ہوگی۔ والش نے انچیون ایشیائی کھیلوں میں 16 برس بعد ہندوستان کو طلائی تمغہ دلانے کے بعد لوٹتے ہی استعفی دے دیا تھا۔انکی نوٹس کی مدت گزشتہ بدھ کو ختم ہو گئی اور انہوں نے سا ئی اور ہاکی انڈیا سے بات چیت ناکام رہنے کے بعد استعفی واپس نہیں لینے کا فیصلہ کیا۔ ہاکی انڈیا کے صدر نریندر بترا نے ان پر امریکی ہاکی کے ساتھ مدت کے دوران مالی گڑبڑی کا الزام لگایا تھا۔ والش نے ان الزامات کو اگرچہ بے بنیاد بتایا تھا۔ والش کی واپسی کی راہ میں ہاکی انڈیا کے ساتھ ان کے اختلافات سب سے بڑی رکاوٹ ہیں اور بترا نے صاف طور پر کہا ہے کہ ہندوستان میں دوبارہ کوچنگ کیلئے والش کو ان الزامات سے خود کو پاک صاف ثابت کرنا ہوگا۔والش نے وزیرکھیل ہندوستانی کھیل اتھارٹی (سائی) اور کھلاڑیوں کی تعریف کی۔انہوں نے کہاوزیرکھیل اور سائی نے حل تلاش کرنے کیلئے خواہش ظاہر کی ہے۔
کھلاڑی بھی کافی معاون ہیں اور صحیح سمت میں کام کرنے پر ہندوستان کا بین الاقوامی ہاکی میں مستقبل روشن ہے۔والش کے کوچ رہتے ہندوستان نے انچیون ایشیائی کھیلوں میں طلائی جیت کر ریو اولمپکس کیلئے کوالیفائی کیا۔ اس کے علاوہ گلاسگو دولت مشترکہ کھیلوں میں چاندی کاتمغہ جیتا اور آسٹریلیا میں ٹسٹ سیریز میں تاریخی جیت درج کی۔