رشی اور نیتو کپور کے بیٹے رنبیر کپور نے بالی ووڈ میں انٹری لیتے ہی ’’سانوریا‘‘ جیسی فلاپ فلم دی۔
لوگوں نے سمجھا کہ آتے ہی آتے کوئی کامیابی ساتھ نہیں لاتا ایکٹنگ انسٹی ٹیوٹ جیسے گھرانے کا لڑک
ا ہے آگے کچھ نہ کچھ کمال ضرور دکھائے گا، لیکن رنبیر کی دوسری فم ’’بچنا اے حسینوں‘‘ کی بھی ناکامی کے بعد لوگوں نے یہ کہہ دیا کہ یہ اپنے چاچا راجیو کپور (رام تیری گنگا میلی فیم) پر گیا ہے بچنا اے حسینوں میں رنبیر کے ساتھ تین تین ہیروئین ہونے کے باوجود بھی یہ فلم ڈوبنے سے بچ نہ سکی، لیکن اس کے بعد رنبیر کپور نے اپنی فلموں کے ذریعہ اچھی خاصی دھاک بٹھادی۔ انہوں نے اپنی فلموں راک اسٹار اور راج نیتی سے یہ ثابت کردیا کہ وہ بھی قابل اداکار ہے وہ اس بات سے خوش ہیں کہ فلاپس دینے کے باوجود ان کے کھاتے میں ہٹ فلموں کی تعداد زیادہ ہے۔
یہ اور بات ہے کہ وہ نہ ہی سوپر اسٹار ہیں اور نہ ہی نمبر ون لیکن انہیں مصروف اسٹار کہا جاسکتا ہے۔ ان کی فلمیں ہاتھوں ہاتھ فروخت بھی ہو جاتی ہیں۔ ان کی فائن فالوئنگ بھی اچھی خاصی ہے۔ وہ فلموں میں آئے کافی دن ہوچکے ہیں۔ اداکاری میں ابھی نئے ہیں۔ ان کی ایک اور فلم بامبے ویلویٹ پچھلے دنوں ریلیز ہوئی ہے۔ اس فلم میں وہ اب تک کے اپنے لک، کردار اور اداکاری میں کافی مختلف ہے۔ آئیے ملتے ہیں کپور گھرانے کے بالی ووڈ کے اس مصروف ادا کار سے۔
س : آپ کے کھاتے میں جہاں ہٹس ہیں وہیں فلاپس بھی ہیں اس کے باوجود آپ کی مارکٹ ویلیو میں کوئی فرق واقع نہیں ہوا کیوں؟
ج : شاید میری ایکٹنگ اس کی وجہ ہو یا میرے چاہنے والوں کا پیار یا پھر اوپر والے کی مہربانی میں تو اپنا کردار پوری محنت سے نبھاتا ہوں ۔ اگر وہ فلم کسی اور وجہ سے فلاپ ہوتی ہے تو اس میں میرا کیا قصور ہے۔ ہاں اتنا ضرور ہے کہ کوئی بھی فلم فلاپ ہوتی ہے تو اس کی ذمہ داری سب کو قبول کرنی چاہئے۔
س : انوراگ کیشپ الگ طرح کے موضوعات پر فلمیں بنانے کے لئے جانے جاتے ہیں ان کے ساتھ کام کرنا کیسا رہا؟
ج : بہت اچھا وہ کردار کو اداکار کو ایک نیا شیڈ دینا چاہتے ہیں وہ ڈگر سے ہٹ کر فلمیں بنانا چاہتے ہیں، ان کی فلموں میں بہت کچھ ہوتا ہے ان کے ساتھ کام کرنا ہم جیسے نئے فنکاروں کے لئے ایک زبردست تجربہ ہے ۔ بامبے ویلویٹ بھی ایک الگ طرح کی دلچسپ فلم ہے اس لئے ہندی شائقین کو ایک بار دیکھنا چاہئے کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم نے فلمسازی میں ایک نئی راہ ڈھونڈلی ہے۔
س : انوشکا کے ساتھ کام کرنا کیسا رہا؟
ج : وہ ایک ٹیلنٹیڈ اداکارہ ہے ہم نے ساتھ میں اچھا خاصا وقت گذارا ۔ انوشکا ایک دلچسپ لڑکی ہے وہ ذرا بھی بور نہیں کرتی اس کے ساتھ شوٹنگ کرتے وقت وقت گذرنے کا پتہ ہی نہیں چلتا۔ فلم میں انوشکا کا کردار بھی اچھا ہے۔ ان کے علاوہ کرن جوہر، کے کے مینن کے کردار بھی بڑے دلچسپ ہیں۔
س : آپ کو بالی ووڈ کا سب سے زیادہ ہاٹ ہی نہیں بلکہ سب سے سیکسی ہیرو بھی مانا جاتا ہے کیا کہیں گے؟
ج : میری سمجھ میں ابھی تک یہ بات نہیں آئی ہے کہ سیکسی کا مطلب کیا ہے اور کسے سیکسی قرار دیا جاتا ہے، میں تو خود کو عام نوجوان ہی مانتا ہوں اتنا ہی نہیں اپنے چہرے اور جسم پر کئی کمیاں بھی محسوس کرتا ہوں ایسے میں مجھے بالی ووڈ کا سب سے زیادہ سیکسی مرد کا خطاب دیا جانا سچ مچ حیرانی والی بات ہے۔ حالانکہ میری ممی مجھے بچپن سے ہی ہینڈسم کہتی آئی ہیں لیکن مجھے بھی نہیں معلوم ہے کہ یہ ہینڈسم ہوتا کیا ہے۔
س : آپ کے نام کے پیچھے کپور لفظ سے آپ کو کتنا فائدہ ہے؟
ج : کپور خاندان سے ہونے کا مجھے فخر تو ضرور ہے لیکن میں اپنے خاندان کے نام پر اپنی جگہ نہیں بنانا چاہتا۔ میرے اوپر یہ ذمہ داری بھی ہے کہ میں اس کی شہرت کو آگے لے جاؤں ویسے میں اپنے خاندان کے نام پر آگے نہیں بڑھنا چاہتا ۔ میں اپنا نام خود کمانا چاہتا ہوں۔
س : اپنے ایکٹر والدین سے آپ کو اپنے کیریئر کے لئے کیا ٹپس ملتے رہتے ہیں؟
ج : میری ممی نیتو سنگھ میری سب سے بڑی فین ہے تو والد رشی کپور میرے لئے سب سے بڑے تنقید نگار وہ میری ایکٹنگ سے متعلق ہر چھوٹی بڑی بات پر نظر رکھے ہوتے ہیں، انہیں فکر رہتی ہے کہ رشی کپور کا بیٹا اس کردار کو کرنے میں ناکام رہا۔ میں خوش نصیب ہوں کہ مجھے چاہنے والے والدین ملے۔
س : آپ اپنی ابتدائی فلموں کی ناکامی کا ذمہ دار کسے ٹھہراتے ہیں؟
ج : فلموں کی کامیابی یا ناکامی کا کوئی ایک ذمہ دار نہیں ہوتا یہ تمام کی محنتوں کا نتیجہ ہے۔ فلموں کی ناکامی نے مجھ پر کوئی اثر نہیں ڈالا۔ آج بھی میرے پاس فلموں کی کمی نہیں ہے میں ہر نئے دن پہلے سے زیادہ مصروف رہتا ہوں۔ ہاں البتہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ کسی بھی فلم کو کرنے سے پہلے بہت غور کرنا چاہتا ہوں۔ جلد بازی کے فیصلے کیریئر کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
س : آپ آگے کس طرح کے رول کرنا چاہتے ہیں؟
ج : مضبوط، دمدار، باغی قسم کے کردار نبھانا چاہتا ہوں۔ کرداروں میں کامیڈی کرنا مجھے اچھا لگتا ہے میں ایک ہی طرز کے کردار نبھا کر بور ہونا نہیں چاہتا۔ میں مختلف رنگوں میں رنگنا چاہتا ہوں تاکہ لوگ میری صلاحیتوں کو جانیں۔
س : بالی ووڈ میں آپ کے آئیڈیل اداکار کون ہیں؟
ج : میرا تعلق ایک فلمی گھرانے سے ہے ہمارے ہاں ایک سے قابل ایک اداکار پیدا ہوئے جنہوں نے بالی ووڈ کو برسوں اپنی خدمات دیں ویسے میں اپنے پاپا سے بے انتہا متاثر ہوں اور میں انہی کے طرز پر کام کرنا چاہتا ہوں۔
س : کیا فی الحال آپ سنگل ہی چل رہے ہیں؟
ج : ہاں ابھی میں سنگل ہی ہوں۔ خبریں بہت آتی ہیں لیکن بھروسہ تب ہی کرنا چاہئے جب بات میں صداقت ہو۔ ہاں ایسی کوئی بات ہوتو میں سب سے پہلے میڈیا کو ہی اس کی خبر دوں گا۔ فی الحال میں اپنے کیریئر سے متعلق کافی سنجیدہ ہوں۔ کچھ اور فلمیں کرلوں پھر سوچنا چاہتا ہوں۔