کانپور (نامہ نگار)سماجوادی پارٹی کے کانپور پارلیمانی حلقہ کے امیدوار سریندرموہن اگروال نے کہا کہ پوری ریاست میں سماجوادی پارٹی کی شکست ہوئی ہے لیکن اس کے لئے پارٹی کارکنان ذمہ دار نہیں بلکہ کچھ حالات ہی ایسے ہوگئے تھے کہ جس کا خمیازہ پارٹی کو شکست کے طور پر برداشت کرنا پڑا۔
انتخابی نتائج آنے کے بعد پارٹی کے کئی لیڈران شکست کا سبب مودی لہر اور مرکز میں کانگریس کی حمایت کرنامان چکے
ہیں۔سریندرموہن اگروال نے شکشک پارک پریڈ میں کانپور شہر کے کارکنان کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنی ہار کے لئے میں پارٹی کے کسی لیڈر یا کارکن کو ذمہ دار نہیں مانتا ۔میرا نظریہ ہے کہ پارٹی نے پوری طاقت سے مجھے انتخابات میں اتارا۔لیکن حالات کچھ ایسے بنے کہ مہانگر میں ہی نہیں بلکہ پوری ریاست میں مودی کی لہر کے سبب سبھی حلقوں میں بی جے پی کوکامیابی حاصل ہوئی۔پارٹی کو کانگریس کا ساتھ دینے سبب بھی نقصان اٹھانا پڑا۔اب ہمیں اس شکست کو ایک خواب سمجھ کر بھلادیا دینا چاہئے۔پارلیمانی انتخابات میں ہم ریاستی حکومت کی حصولیابیوں کو عوام کے سامنے بہترطریقہ سے رکھنے میں ناکام رہے۔
اگر ابھی سے اس کام میں لگ جائیں توریاستی حکومت نے کئی اچھے کام کئے ہیں جن کے سہارے ہم آئندہ ضمنی انتخابات اور ۲۰۱۷میں اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔اس موقع پر ریاست میں بجلی کی کمی کے لئے ایک عرضداشت صدرجمہوریہ کے نام ارسال کی گئی۔جس میںپارٹی نے الزام عائد کیا ہے کہ انتخابات کے بعد مرکزی حکومت نے بجلی کی سپلائی ۵۲سو میگاواٹ سے گھٹا کر ۴۲سو میگاواٹ کردی جس کے سبب یہاں پر زبردست مسائل پیدا ہوگئے۔
پروگرام میں ریاستی وزیر اروناکوری، کارگزار شہر صدر چندریش سنگھ، نریندریادو ،راجہ رام یادو وغیرہ موجود تھے۔ دوسری جانب سماجوادی پارٹی نے شہر ی اور دیہی کارکنان کا جلسہ مشترکہ طور پر منعقد کیا تھا تاکہ زیادہ سے زیادہ کارکنان کو جمع کیا جاسکے۔ لیکن پارٹی کے اعلیٰ لیڈران کی امیدوں پر سماجوادی ارکان اسمبلی نے ہی پانی پھیر دیا۔
ضلع سے تعلق رکھنے والے ریاستی وزیر شیوکماربیریاکچھ ہی دوری پر انتظامی افسران کے ساتھ جلسہ میں مصروف تھے۔وہیں ایک دیگر وزیر اروناکوری ایک مختصر وقت کے لئے ہی پروگرام میں شامل ہوئیں۔پارٹی کے دیگر رکن اسمبلی ستیش نگم ،عرفان سولنکی وغیرہ بھی پروگرام سے ندارد رہے۔