لکھنو:حضرت گنج واقع گاندھی برج سے اتوار کی دیر شب میونسپل کارپوریشن میں تعینات چہارم درجہ ملازم نے چھلانگ لگا دی۔ ندی کے نزدیک رہنے والے غوطہ خوروں نے کسی طرح اس کو ندی سے باہر نکالا اور علاج کیلئے سول اسپتال میں داخل کرایا جہاں کچھ دیر بعد اس کی موت ہو گئی۔ چوکی انچارج ڈالی باغ راجیو یادو نے بتاےا کہ عالم باغ کے بڑا برہا کا رہنے والا ۲۲ سالہ نیری یادو عرف بنٹی میونسپل کارپوریشن میں چہارم درجہ ملازم کے عہدہ پر تعینات تھا۔ بتایاجاتا ہے کہ اتوار کی دیر شب وہ گاندھی برج پہنچا جہاںسے اس نے ندی میںچھلانگ لگا دی۔ ندی کے آس پاس رہنے والے غوطہ خوروں نے اس کو باہر نکالا اور علاج کیلئے سول اسپتال میں داخل کرایا۔ سول اسپتال کے کچھ ملازمین نیرج کو پہچانتے تھے اور ان لوگوں نے اس بات کی اطلاع اس کے کنبہ والوں کودی۔ کنبہ کے لوگ جب تک سول اسپتال پہنچتے تب تک نیرج کی موت ہو چکی تھی۔
اطلاع پر پہنچی حضرت گنج پولیس نے تفتیش کے بعد نیرج کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ کنبہ والوں نے بتایا کہ متوفی شراب کا عادی تھا اور اس کی اس حرکت پر کنبہ والوںنے اس کو ڈانٹا تھا۔ شاید اسی وجہ سے نےرج نے ندی میں کود کر اپنی جان دے دی۔