لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ میٹرو اسٹیشنوں کے نزدیک کسی طرح کی پارکنگ نہیں بنائی جائے گی۔ یہ بات ایل ایم آرسی کے ڈائریکٹر کمار کیشو نے جنپتھ واقع میٹرو دفتر میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی۔انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ نگر سے چار باغ تک ۸ کلو میٹر کے کام کو دسمبر ۲۰۱۶ء تک ہر حال میں مکمل کرنا ہے۔ پہلے مرحلہ میں ہو رہی میٹرو کی تعمیر میں سڑک کو ۹ میٹر تک درمیان میں گھیرا جانا ہے جس کا کام شروع ہو گیا ہے۔ میٹرو کیلئے تیار کئے جا رہے پِلر ۲۷ میٹر کے فاصلے پر بنائے جائیں گے۔
کمار کیشو نے بتایا کہ سڑک کے درمیان چلنے والی میٹرو تین میٹر سے بھی کم جگہ گھیرے گی۔ کام کے دوران سڑک پر میٹرو بھلے ہی ۹ میٹر جگہ لے لیکن تعمیر کے بعد یہ پلر ڈیوائڈر سے کچھ ہی چوڑا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلہ میں ٹی
پی نگر سے چار باغ تک میٹرو کی تعمیر کے بعد چار باغ سے منشی پلیا تک ایک ساتھ میٹرو کا کام شروع کیا جائے گا۔ پہلے مرحلہ کو ۲۰۱۶ء تک مکمل کرنے کے بعد پروجیکٹ کو آگے بڑھایا جائے گا۔ یہاں کا کام مکمل ہونے کے بعد پرانے لکھنؤ میں کام شروع کیا جائے گا۔ ڈائریکٹر نے بتایا کہ میٹرو کے کام کے دوران اس روٹ سے آنے والی انٹر سٹی بسیں شہید پتھ کی طرف موڑ دی جائیں گی جو عالم باغ اور چار باغ بس اڈہ پر جیل روڈ ہوکر پہنچیں گی۔ کمار کیشو نے بتایا کہ میٹرو کے کام کو ٹرپل ای کے تحت مکمل کیا جائے گا جس میں انجینئرنگ، ایجوکیشن، انفورسمنٹ شامل ہے۔ ڈائریکٹر نے بتایا کہ میٹرو تعمیر کے وقت جو پیسہ لگایا جا رہا ہے اس کی واپسی کا بھی میٹرو سے انتظام کیا جائے گا۔ ٹکٹ اور دیگر سورسیز کے ذریعہ اس بات کی کوشش کی جائے گی کہ میٹرو میں جو بھی پیسہ لگا ہے اس کی واپسی جلد ہو جائے۔ میٹرو کے کام کے دوران ٹرانسپورٹ نگر سے چار باغ کے درمیان سڑک پر گاڑیاں نہیں کھڑی ہو سکیں گی۔ درمیان میں آنے والی سڑک کو نوپارکنگ زون قرار دیا گیا ہے اس کیلئے میٹرو سیل کے افسر بیدار کرنے کا کام کریں گے۔