لکھنؤ۔(بیورو)۔ لکھنؤ میٹرو پروجیکٹ کیلئے حکومت نے بجٹ میں ۴۲۵ کروڑ روپئے کا بندوبست کیا ہے۔ اموسی سے چارباغ تک میٹرو پروجیکٹ کی تخمیناً لاگت دو ہزار کروڑ روپئے ہے اس میں سے نصف رقم مرکزی حکومت کو دینی ہے لیکن مرکزی حکومت کے ادارے پی آئی بی نے ابھی تک لکھنؤ میٹرو کو منظوری نہیں دی ہے۔ لکھنؤ میٹرو ریل کارپوریشن کے پاس مارچ تک کے کام کرانے کا پیسہ ہے۔ ۲۴۵ کروڑ اور مل جانے سے ایل ایم آر سی کے پاس پیسہ تو ہوجائے گا لیکن وہ ضرورت کے مطابق نہیں ہے۔ مارچ کے بعد ایل ایم آر سی کو میٹرو کوچ اور سگنل سسٹم کے ٹنڈر کیلئے ۹۳۰ کروڑ روپئے کی ضرورت ہوگی۔ ایسے میں مرکزی حکومت پر توجہ مرکوز ہے۔ پی آئی بی کی منظوری کے بغیر ایل ایم آر سی غیر ملکی اداروں سے قرض بھی نہیں لے سکتی۔ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا کہ اس سلسلہ میں انہوں نے مرکزی حکومت سے گفتگو کی ہے۔ اس کے علاوہ جن پروجیکٹس
کو مرکز کی مدد سے مکمل ہونا ہے اور مرکزی حکومت اس میں لاپروائی برت رہی ہے اس کیلئے انہوںنے ریاست کے سبھی اراکین پارلیمنٹ کو خط لکھا ہے۔ اراکین پارلیمنٹ سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ریاست کی ترقی میں تعاون کریں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جہاں تک میٹرو کا سوال ہے اس پر تیزی سے کام جاری ہے۔ میٹرو کیلئے بجٹ کی کمی نہیں ہوگی۔