بارہ بنکی، 30 مئی (یو این آئی) نیسلے انڈیا کے سربراہ مصنوعات میگ¸ میں صحت کے تئیں خطرناک عناصر پائے جانے کے بعد فوڈ سیفٹی کمشنر نے بارہ بنکی ضلع انتظامیہ کو کمپنی سمیت 6 فریقوں کے خلاف عدالت میں استغاثہ داخل کرنے کی اجازت دے دی ہے ۔
بارہ بنکی کے فوڈ سیفٹی افسر وی کے . پانڈے نے آج یہاں بتایا کہ صحت کے لیے نقصان دہ پائی گئی میگی بنانے والی کمپنی نیسلے انڈیا سمیت 6 فریقوں کے خلاف بارہ بنکی کے مجاز کورٹ میں مقدمہ چلانے کے لیے غذائی تحفظ اور ڈرگ ایڈمنسٹریشن پی پی سنگھ کی جانب سے ایڈیشنل کمشنر رام ارج موریہ نے منظوری خط جاری کر دیا ہے .
انہوں نے بتایا کہ اس خط میں نیسلے انڈیا لمیٹڈ ناگل کالان انڈسٹریل ایریا ھرول انا اور نیسلے انڈیا لمیٹڈ کناٹ سرکس نئی دہلی کے ساتھ ساتھ ایزی ڈے کی آپریٹر بھارتی ریٹیل لمیٹڈ، بھارتی کرسنٹ، اور بارہ بنکی میں واقع ایزی ڈے آپریٹر سمیت چھ فریقوں کے خلاف استغاثہ دائر کرنے کی منظور
ی دے دی گئی ہے .
پانڈے نے بتایا کہ یہ مقدمہ دائر کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے . غالبا اگلے ہفتے کے شروع میں اس کی کارروائی پوری کر لی جائے گی. یہ استغاثہ غذائی تحفظ اور معیاری ایکٹ 2006 کی دفعہ 42 (5) کے تحت داخل کیا جانا ہے ۔
غور طلب ہے کہ بارہ بنکی میں واقع ایزی ڈے مال میں غذائی تحفظ کے محکمہ کے حکام نے 10 مارچ 2014 کو میگی¸ کا نمونہ لے کر اسی پہلے گورکھپور اور پھر کولکتہ بھیجا تھا. جانچ کے دوران مے گ¸ میں صحت کے لیے نقصان دہ عناصرسیسہ اور گلوٹامیت انتہائی خطرناک سطح تک پائے گئے تھے . اس کے بعد بارہ بنکی کے فوڈ سیکورٹی افسر نے غذائی تحفظ اور ڈرگ ایڈمنسٹریشن سے اس سلسلے میں مقدمہ چلانے کے لئے اجازت مانگی تھی۔