نئی دہلی:ایغور رہنما ڈولکن عیسی نے آج حکومت ہند کی طرف سے آخری لمحات میں ان کا ویزا منسوخ کئے جانے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں حکومت ہند کی مشکلات کو سمجھتا ہوں۔ایغور رہنما کو ہندوستان کی طرف سے مدعوکئے جانے پر چین نے ناراضگی کا اظہار کیا تھا ۔ بیجنگ مسٹر عیسی کو دہشت گرد قرار دیتا ہے اور ان کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس بھی جار ی ہے ۔مسٹر عیسی نے یو این آئی کو ای میل انٹرویو میں کہا کہ ورلڈ ایغور کانگریس کے ایگزیکیوٹیوکمیٹی کے چے ئرمین کے طور پر مجھے ہندوستانی حکام کی طرف سے میرا ویزا منسوخ کئے جانے سے مایوسی ہوئی ہے ۔ میں 30اپریل سے یکم مئی تک دھرم شالہ میں ہونے والے بین نسلی بین مذہبی لیڈرشپ کانفرنس میں شرکت کرنے کا خواہش مند تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس اس لحا ظ سے اہمیت کی حامل ہے کہ اس میں چین میں رہنے والے مختلف نسلی اور مذہبی فرقوں کے رہنما نیز دانشور، اسکالر اور کارکن یکجا ہونے والے ہیں اور وہ کئی اہم مسائل پر کھل کر بات چیت کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت ہند نے انہیں ٹورسٹ ای ویزا جاری کیا تھا لیکن پریس میں اس کو بڑے پیمانے پر کور کئے جانے کے بعد اسے منسوخ کردیا گیا۔مسٹر عیسی نے کہا کہ مجھے حکومت ہند کی مشکلات پریشانیوں کا اندازہ ہے اور مجھے افسوس ہے کہ میرے دورے نے غیر ضروری تناز ع کھڑا کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب انہیں اس طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔