آکلینڈ۔’میچ فکسر‘ کے طور پر پیش کئے جانے سے مایوس نیوزی لینڈ کے سابق آل راؤنڈر کرس کرینس نے آج کہا کہ وہ عجیب اور خوفناک حالت میں ہیں اور انہوں نے برینڈن میک کولم اور لو ونسنٹ کی طرف سے آئی سی سی کو دی گئی گواہی میں ان کا نام لینے والوں کو لتاڑا۔لندن میٹروپولیٹن پولیس کی طرف سے پوچھ گچھ کے بعد ملک میں واپس لوٹے کرینس نے بار بار کہا ان پر میک کولم کو فکسنگ رنگ میں حصہ بننے کی پیشکش کئے جانے کا الزام سچ نہیں ہے۔ 43 سالہ کرینس نے انکشاف کیا کہ نیوز
ی لینڈ کے تین سابق کھلاڑی ،سابق کپتان فلیمنگ ، ویٹوری اور کائلے ملز نے بھی اس معاملے میں آئی سی سی کو بیان دیا ہے ، لیکن ان تمام نے ان کا نام نہیں لیا ہے۔لندن میں کرینس کو کسی بھی قابل سزا جرم کے لئے عائد نہیں کیا گیا ہے لیکن انہیں بتایا گیا کہ میک کولم نے ان کے خلاف گواہی دی ہے اور دعوی کیا گیا ہے کہ یہ آل راؤنڈر نے مارچ 2008 میں آئی پی ایل کے دوران ان سے پیشکش کی تھی۔ کرینس نے یہاں پہونچنے کے بعد اپنے بیان کو پڑھتے ہوئے کہاکچھ لوگوں نے بھلے ہی میڈیا میں کچھ بھی دعوی کیا ہو ، برینڈن میک کولم نے آئی سی سی کے ایک اینٹی کرپشن افسر کو اس مبینہ پیشکش کی رپورٹ کرنے سے پہلے تین سال کا انتظار کیا۔ کرینس نے آئی پی ایل کے سابق کمشنر کے خلاف ہتک عزت معاملہ دائر کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا یہ بھٹکانے والا بیان ہے۔میک کولم نے پہلے اپنے الزام 17 فروری 2011 کو آئی سی سی کی اے سی ایس یو یونٹ کو بتائے یہ صرف مبینہ پیشکش کے تقریبا تین سال بعد تو تھا ہی بلکہ یہ مارچ 2012 میں میری للت کے خلاف میچ فکسنگ کے بارے میں لندن ہائی کورٹ کے معاملے کی سماعت سے 13 ماہ پہلے تھا۔ کرینس نے دعوی کیا کہ ان کے خلاف لگائے گئے الزامات عدالت کے سامنے پہلے ہی ثابت ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا سماعت کے ہر ایک الزام کی میں میچ فکسنگ کر رہا تھا ، جھوٹے دکھائی دیے۔ یہ عجیب ہے کہ میک کولم نے فروری 2011 میں آئی سی سی کو بتایا کہ تین سال پہلے میں نے اس میچ فکس کرنے کے لئے پیشکش کی تھی ، لیکن پھر بھی نہ تو اس نے اور نہ ہی بدعنوانی افسر ، جس نے اس کا بیان درج کیا تھا ، نے یہ معلومات آئی سی سی کو دی اور مودی یا کسی دیگر کو اس انکشاف سے آگاہ کیا۔ کرینس نے کہا کہ فلیمنگ ، ویٹوری اور ملز نے کسی بھی بیان میں ان کا نام نہیں لیا ہے۔ انہوں نے کہا ان تین کھلاڑیوںنے میرے خلاف کوئی بالواسطہ الزام نہیں لگائے ہیں۔ کرینس نے ونسنٹ کی بھی تنقید کی ، جس کے ساتھ وہ باغی لیگ آئی سی ایل میں کھیلے تھے۔