پیرس: فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ہونے والے حملوں نے جہاں مغربی ممالک میں بسنے والے مسلمانوں کے لیے مزید پریشانی مین اضافہ کیا ہےتو وہیں پیرس میں ایسا مسلمان شخص بھی موجود ہے جو مسلمانوں سے متعلق مثبت سوچ قائم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
پیرس کے 6 مقامات پر گزشتہ جمعہ حملوں کے بعد جب پورا ملک غم میں ڈوبا ہوا تھا، پیرس میں مقیم ایک مسلمان نے اعتماد سازی کے لیے انوکھا انداز اپنایا۔
یہ شخص پیرس کے مشہور چوراہے پر آنکھوں پر کالی پٹی باندھے گتے کے دو کتبے لے کر کھڑا ہوگیا۔
گتے کے ایک ٹکڑے پر لکھا تھا کہ ’میں مسلمان ہوں اور مجھے کہا جاتا ہے کہ میں دہشت گرد ہوں‘ جبکہ دوسرے ٹکڑے پر لکھا تھا کہ ’مجھے آپ پر اعتبار ہے، اگر آپ بھی مجھ پر اعتبار کرتے ہیں تو مجھے گلے لگایئے‘ .
مسلمان شخص کا یہ پیغام پڑھ کر لوگوں کی بڑی تعداد نے اسے گلے لگایا، جبکہ کچھ لوگ اس جذباتی مناظر کو دیکھ کر آبدیدہ بھی ہوگئے۔
کئی لوگوں کے بغل گیر ہونے کے بعد مسلمان نوجوان اپنی آنکھ سے پٹی اتاری اور گلے لگانے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے یہ سب کچھ یہ پیغام دینے کے لیے کیا کہ میں مسلمان ہوں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں دہشت گرد ہوں، میں نے کبھی کسی کو نہیں مارا بلکہ میں بتانا چاہتا ہوں کہ شہر میں جس دن حملے ہوئے اس دن میری سالگرہ تھی، لیکن میں غم کی وجہ سے اپنے گھر سے باہر تک نہیں نکلا۔‘
نوجوان نے مزید کہا کہ میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والوں کے لواحقین کے دکھ کو سمجھتا ہوں، لیکن ساتھ ہی یہ بھی بتانا چاہتا ہوں کہ مسلمان ہونے کا مطلب ہرگز دہشت گرد ہونا نہیں، دہشت گرد صرف دہشت گرد ہے جو ایک کے بعد انسان کو قتل کرتا ہے لیکن مسلمان کبھی ایسا نہیں کرسکتا، کیونکہ اسلام میں اس کی سختی سے ممانعت ہے۔‘
مسلمان نوجوان کے اس پیغام کو سن کر لوگوں نے تالیاں بجائیں اور خوشی کا اظہار کیا۔یہ ویڈیو فیس بک کے ایک پیج پر شیئر ہوئی تو بہت تیزی سے وائیرل ہو گئی۔
ویڈیو کو 4 لاکھ سے زائد افراد نے شئیر کیا ہے جبکہ ویڈیو دیکھنے والے ایک کروڑ 60 لاکھ سے زائد ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ کی رات پیرس کے 6 مقامات پر ہونے والے ہولناک دہشت گرد حملوں میں 132 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
حملوں کی ذمہ داری شام و عراق میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی تھی اور مزید حملوں کی دھمکی دی تھی.