نئی دہلی 27 مئی (یو این آئی) سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر حقیقی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے بدعنوانی کا مسئلہ اچھالنے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم کے عہدے کا کبھی بھی غلط استعمال نہیں کیا۔مسٹر سنگھ نے ان پر لگنے والے بدعنوانی کے الزامات کو آج سرے
سے مسترد کرتے کہا “میں نے وزیر اعظم کے عہدے کا استعمال خود کے لئے یا اپنے خاندان کے لئے یا اپنے دوستوں کے لئے نہیں کیا۔ “انہوں نے بی جے پی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے قومی جمہوری اتحاد حکومت کی مدت کے دوران جمہوری اداروں کے لئے خطرہ پیدا کرنے کا الزام لگایا”۔سابق وزیر اعظم کا یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب ہندوستانی ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی کے سابق چیرمین پردیپ بیجل نے ان پر ٹو جی اسپیکٹرم گھپلے سے متعلق مشورہ کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا ہے ۔کانگریس کی طلبا شاخ نیشنل اسٹوڈینٹس یونین آف انڈیاقومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مود¸ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ ترقی پسند اتحاد حکومت نے کچھ غلط نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے مودی حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ معیشت ڈانواڈول کی حالت سے گزر رہی ہے ۔ اس محاذ پر سب کچھ ٹھیک نہیں ہے ۔ انہوں نے پالیسی پر مبنی فیصلے نہ کرنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یو پی اے حکومت کے اقتدار چھوڑتے وقت ہندوستانی معیشت دوسری سب سے تیز ابھرتی ہوئی معیشت تھی۔ اس وقت کی حکومت نے کئی نئی اسکیمیں اور پروگرام شروع کئے تھے ۔