نئی دہلی:مالی سال16- 2015کے دوران ای لین دین سے منسلک سائبر جرائم کے معاملے میں 73.24 فیصد کا اضافے درج کیا گیاہے ۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 16-2015میں ای لین دین میں دھوکہ دہی کے 16،458 کیس سامنے آئے جبکہ مالی سال 14- 2013میں 9،500 معاملے سامنے آئے تھے ۔ تاہم ای لین دین میں دھوکہ دہی میں پھنسی جائیداد میں معمولی 1.28 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔ رواں مالی سال میں 79 کروڑ روپے کی جائداد ای لین دین میں دھوکہ دہی میں پھنسی جبکہ اس سے گزشتہ مالی سال میں یہ اعداد و شمار 78 کروڑ روپے رہے تھے ۔ مالی سال16- 2015میں اے ٹی ایم اور ڈیبٹ کارڈ سے منسلک دھوکہ دہی کے معاملے بڑھ کر 6،585 درج کئے گئے ، جن میں 31 کروڑ روپے پھنسے ،جبکہ اس سے گزشتہ مالی سال میں 1،307 معاملے سامنے آئے ، جن میں آٹھ کروڑ روپے پھنسے ہوئے تھے ۔
کریڈٹ کارڈ میں سائبر کرائم کے 9،849معاملے سامنے آئے ،جبکہ اس سے پہلے مالی سال میں 7،890معاملے درج کئے گئے تھے ۔انٹر نیٹ بینکنگ سے منسلک دھوکہ دہی کے معاملے میں کافی کمی درج کی گئی۔مالی سال 14-2013کے 303 معاملوں کے مقابلے رواں مالی سال میں 34معاملے درج کئے گئے ۔ریزروبینک کے ذریعہ دی گئی سائبر سکیورٹی ہدایات کے تحت بینکوں کو صلاح دی گئی ہے کہ وہ سائبر کرائم کے معاملوں کو واقعہ کے دو سے چھ گھنٹے کے اندر انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم کو مطلع کریں۔آر بی آئی نے ساتھ ہی مختلف ریاستوں میں بینکوں کے گاہکوں کی مختلف پریشانیوں کو نمٹانے کے لئے بینکنگ اومبڈسمین دفتر قائم کئے ہیں۔