نئی دہلی (وارتا) مرکزی وزیر کلراج مشرا نے کہا کہ حکومت ایم ایس ایم ای کی توسیع کرنے اور اسے ترقی دینے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
اس کے لئے ریاستوں اور مرکز میں شامل ریاستوں سے تعاون کی خواہاں ہے۔انھوں کہا کہ وزات اسکیموں کو تیارکرنے اور علیحدہ سے پالیسی تیار کرنے میں ریاستوں اور مرکز کے اثر علاقوں کی تائید اور حمایت چاہتے ہیں اوران کے مشورے کی بھی خواہاں ہے۔مسٹر مشرا یہاں ریاست کی صنعتوں اور ان سے متعلق وزیروں کی قومی کانفرس کی صدارت کررہے تھے انھوں نے کہا کہ ملک کی معیشت اور ترقی میں ایم ایس ایم ای کا اہم کردار ہے۔
یہ ملک میں زراعت کے بعد روزگار دینے والا سب سے بڑا حلقہ ہے۔ اور گھریلو پیداوار میں اس کا۸ فیصد تعاون رہتاہے۔ ملک کی کل پیداوار کا۴۵ فیصد اور کل درآمد کا ۴۰ فیصد اس کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔ اس میں ۶کروڑ لوگوں کو روز گار حاصل ہوا ہے اور یہ حلقہ بڑی صنعتوں سے زیادہ روزگار دینے کی صلاحیت رہتا ہے۔ انھوں کہا کہ ہماراسرمایہ ہمارے پڑھے لکھے نوجوان ہیں جنہوں نے انجینئرنگ پولیٹکنک اور آئی ٹی آئی مکمل کرلیا ہے۔
ہر سال ملک میں ۱۶لاکھ نوجوان یہ امتحانات پاس کرتے ہیں۔
اس طرح گذشتہ ۱۰برسوںمیں ڈیڑھ کروڑافراد نے تکنیکی تعلیم مکمل کی ہے۔ جن کو اگر صحیح راستہ دکھایا جائے تو وہ اپنی صنعت لگانے کے اہل ہوسکتے ہیں اور اس میں ریاستیں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔انھوں نے کہا ہندوستان میں کریڈٹ گارنٹی فنڈ چلایا جاتاہے۔ ہر سال ۱۴ہزار لوگوں کو ۲۰ ہزار کروڑ روپئے کا قرض فراہم کیا جاتاہے۔ انھوں نے ریاستوں سے اپیل کی کہ ریاستیں نئی صنعتوںپر خاص توجہ دیں اور اگر ریاست اس فنڈ میں ۱۰۰کروڑ روپئے دیتی ہیں تو دیگر بینکوں کے ذریعہ سے ایک ہزار کروڑ روپئے کا قرض بغیر سود کے فراہم کرایا جاسکتاہے۔انھوں نے کہا کہ ہمارا دوسرا بڑا سرمایہ صنعتی پارک ہیں۔
پورے ملک میںتقریباً ۴۰ ہزار سے زیادہ صنعتی پلانٹ خالی ہیں ان خالی پلانٹوں پر ہم ایک پالسی مرتب کرکے لاکھوں کی تعداد میں نئی صنعتیں قائم کرسکتے ہیں۔ کچھ ریاستوں میں خاص طور پر مدہیہ پردیش نے اس سلسلے میں اہم اقدامات کئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ درخواست دہندگان کوسہولتیں پہنچا کر اور آئن لائن رجسٹریشن کرکے نئی صنعتیں قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیاجاسکتا ہے۔انھوں نے یقینی قرض اسکیم، سی ایل سی ایس ایس، کلسٹر ترقی اسکیم قومی نو تعمیر پروگرام جیسی وزارتوں کے اہم اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔