نئی دہلی(وارتا/یو این آئی) لوک سبھا سکریٹریٹ میں عام انتخابات کے نمٹنے کے ساتھ ہی ۱۶ویں لوک سبھا کے نئے اراکین کے استقبال کیلئے مکمل تیاری کر لی ہے۔ کل دوپہر بعد سے سکریٹریٹ شہر کے داخلی مقامات پر مستعد ہو جائے گا۔ جہاں سے عارضی رہائش گاہ سے ٹرانسپورٹ وغیرہ کا مکمل انتظام مہیا کرایا جائے گا۔ لوک سبھا کے سکریٹری جنرل پی شری دھرن نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئے اراکین پارلیمنٹ کو ان کے انتخاب کی سند کے ساتھ ہی لوک سبھا سکریٹریٹ کی جانب سے کئے گئے انتظامات کی مکمل معلومات فراہم کرائی جائے گی۔ اس سلسلہ میں ریاستوں کے چیف الیکٹورل افسران اور ضلع الیکٹورل افسران کو مکمل اطلاعات اور نو منتخب اراکین پارلیمنٹ کو دینے کیلئے ایک مکتوب روانہ کر دیا گیا ہے۔
لوک سبھا سکریٹریٹ میں دو درجن سے زائد محکموں مثلاً دہلی پولیس، محکمہ صحت، ایم ٹی این ایل ، ہندوستانی جہاز رانی اتھارٹی، شمالی ریلوے وغیرہ کے ساتھ نئے اراکین کی آمد، میزبانی، رہائش ، سلامتی اور دیگر سہولتوں کیلئے ایک ہمہ گیر لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے۔لوک سبھا سکریٹریٹ کے ذرائع کے مطابق تقریباً منتخب اراکین پارلیمنٹ کا ۱۶مئی کو نتائج کا اعلان ہوتے ہی دہلی پہنچنے کا سلسلہ شروع ہونے کی امید ہے۔
لوک سبھا سکریٹریٹ کے ذرائع کے مطابق سکریٹریٹ کا اندازہ ہے کہ تقریباً سوا دو سو سے ڈھائی سو ایسے اراکین ہوں گے جو پہلی بار منتخب ہوکر آئیں گے۔ ۱۶مئی کو نتائج آتے ہی اراکین پارلیمنٹ کے دہلی پہنچنے کا سلسلہ شروع ہوجانے کی امید ہے۔منتخب اراکین پارلیمنٹ کے لئے دہلی، نئی دہلی اور حضرت نظام الدین ریلوے اسٹیشنوں، اندرا گاندھی ایئرپورٹ کے دونوں ٹرمنلوں ڈی اور ۳؍اور پارلیمنٹ کے ریسیپشن پر استقبالیہ کاونٹر لگائے جائیں گے۔ نئے اراکین پارلیمنٹ کے لئے رہائش، گاڑی اور سیکورٹی وغیرہ کے انتظامات ان کاونٹروں سے ہی دستیاب کرائے جائیں گے۔ پارلیمنٹ کے احاطہ کے کمرہ نمبر ۶۲ میں ان کی مدد کے لئے ۲۴گھنٹے کام کرنے والی ٹیمیں تعینات رہیں گی۔ اس کمرہ میں نئے اراکین پارلیمنٹ کو رجسٹریشن سے لیکر غیرمستقل شناختی کارڈ، بینک کھاتے کھولنے، طبی اور سفر کے پاس، ذاتی تفصیلات وغیرہ کے بیس ضروری دستاویز کے ساتھ ساتھ ایک بریف کیس میں ہندوستان کا آئین،پارلیمنٹ میں کام کرنے کے ضابطوں سے متعلق دستاویز، اطلاعاتی کتابچہ ، اہم ٹیلی فون نمبروں پر مشتمل ڈائرکٹری، دہلی شہر اور سرکار کے اہم پتے اور رابطہ کرنے سے متعلق اطلاعات وغیرہ جیسے اہم دستاویز دیئے جائیں گے۔ کمرہ میں ایک فوٹو اسٹوڈیو بھی ہوگا جہاں اراکین کے مستقل شناختی کارڈوں کے لئے تصویریں لی جائیں گی۔ذرائع کے مطابق لوک سبھا سکریٹریٹ ان تمام تیاریوں کی ماک ڈرل بھی کر چکا ہے۔
مسٹر سری دھرن نے بتایا کہ نئے اراکین پارلیمنٹ کی رہائش کے انتظامات ان کے ریاستوں کے سرکاری گیسٹ ہاؤسوں اور عمارتوں میں کئے جائیں گے جس کا انتخاب وہ پہلے کرکے آئیں گے۔ انہیں ایک مہینے تک ان کی پرانی رہائش گاہ پر رہنے دیا جائے گا۔ اس ایک مہینے کے دوران نئی رہائش گاہیں الاٹ کی جائیں گی۔ ذرائع نے بتایا کہ ایسے موجودہ اراکین پارلیمنٹ سے، جنہوں نے الیکشن نہیں لڑا ہے ، جلد از جلد رہائش گاہ خالی کرنے کے لئے کہہ دیا گیا ہے۔ نتائج کے اعلان کے بعد ہارنے والے اراکین پارلیمنٹ سے بھی جلد از جلد رہائش گاہ خالی کرائی جائے گی۔پندرہویں لوک سبھا کی میعاد ۳۱مئی کو ختم ہورہی ہے اس سے قبل۱۶ویں لوک سبھا کا قیام ہونا ہے۔ ۱۶مئی کو ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن ۱۶ویں لوک سبھا کے قیام کی اطلاع صدر جمہوریہ کو دے گا اور صدر کے دستخط کے بعد نوٹی فکیشن جاری ہوجائے گا۔
نوٹی فکیشن جاری ہونے کے بعد نئی حکومت جیسے ہی نئی لوک سبھا کا پہلا اجلاس بلانے کا فیصلہ کرے گی اس کے بعد ایک عارضی اسپیکر منتخب کیا جائے گا جو نئے اراکین پارلیمنٹ کو لوک سبھا کی رکنیت کا حلف دلائے گا۔ اس کے دو دن بعد اسپیکر کا انتخاب ہوگا اور اگلے روز صدر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔ بجٹ سیشن جولائی میں ہونے کی امید ہے۔