نئی دہلی:ہندوستان نے افریقی ممالک کے ساتھ تجارت اور اقتصادی تعاون میں اضافے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے آج کہا کہ دونوں فریقوں کو نئی بین الاقوامی اقتصادی نظام کے لئے مشترکہ طور سے کوشش کرنی چاہئے ۔وزیر خارجہ سشما سوراج نے یہاں ہندوستان افریقہ چوٹی کانفرنس 2015 میں وزرا سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اور افریقہ کے اقتصادی تعلقات صدیوں پرانے ہیں اور انہیں نئی شکل فراہم کی جا سکتی ہے ۔انہوں نے کہا، ‘‘منصفانہ سیاسی اور اقتصادی نظام کے مطالبہ کے لئے ہندوستان اور افریقہ مل کر کام کر سکتے ہیں’’۔ہندوستان اور افریقہ کی تیزی سے ترقی کی جانب گامزن معیشتوں کا ذکر کرتے ہوئے محترمہ سوراج نے کہا کہ دونوں خطوں کے معاشی نظام اپنے جغرافیائی حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے طویل مدتی شراکت داری قائم کر سکتی ہے ۔ دونوں علاقوں کے درمیان صلاحیت کی تعمیر، انسانی وسائل کی ترقی اور تکنیکی اور مالی تعاون کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوستان نے گزشتہ سات برسوں میں افریقی طالب علموں کو 40 ہزار اسکالر شپ فراہم کی ہے ۔
افریقہ کے وزرائے خارجہ سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ سوراج نے کہا کہ علاقے کے 60 سے اداروں میں 300 سے زائد تربیتی پروگرام چل رہے ہیں۔ اس کے علاوہ افریقہ میں اسکل ڈولپمنٹ کے لئے ہندوستان واٹر مینجمنٹ سے قابل تجدید توانائی تک اور دیہی ترقی سے لے کر سائبر سیکورٹی تک پروگرام چلا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے افریقی ممالک میں بنیادی ڈھانچے کی تیز رفتار ترقی کے لئے آسان قرض فراہم کی ہے ۔ گزشتہ دہائی میں 40 ممالک میں تقریبا 140 منصوبوں کے لئے تقریبا 9 ارب ڈالر کاقرض آسان شرح پر مہیا کیا گیا ہے اوراس ضمن میں اب تک 60 منصوبوں کومکمل کیا جا چکاہے ۔برکنا فاسو میں زراعتی منصوبے اور مرکزی افریقی جمہوریہ اور سینیگال میں سڑک منصوبے اور انگولا میں ریل منصوبے اور بینن میں چینی کی صنعت سے متعلق منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے محترمہ سوراج نے کہا کہ افریقہ کی اقتصادی ترقی میں ہندوستان مسلسل تعاون کرتا رہے گا۔انھوں نے دونوں فریقوں کے باہمی تجارت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں دونوں کے درمیان اقتصادی تعاون بڑھا ہے اور گزشتہ مالی سال میں غیر ملکی تجارت 72 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے ۔