کارڈف۔ ایک کے بعد ایک تنازعات سے دو چار رہیتانی کرکٹ ٹیم کل دوسرے ایک روزہ کرکٹ میچ میں انگلینڈ کے خلاف اترے گی تو یہی امید کرے گی کہ میدان کے اندر کا مظاہرہ سرخیوں میں رہے۔برسٹل میں پہلا ون ڈے بارش کی نذر ہونے کے بعد ہندوستان کے کل کے میچ میں اس شکل میں اپنا دبدبہ پھر قائم کرنا چاہے گا جس میں گزشتہ چند سال سے مہندر سنگھ دھونی اینڈ کمپنی نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔چیف کوچ ڈنکن فلیچر کی حمایت کرنے والے اپنے بیان کے بعد بی سی سی آئی حکمرانوں کو ناراض کرنے والے کپتان دھونی بھی کرکٹ پر توجہ مرکوز کرنے کی کوشش میں ہوں گے۔اس دورے کی خاص بات یہ بھی رہی کہ دھونی نے اپنے خیالات کافی بیباکی سے رکھے ہیں۔ٹیسٹ سیریز میں روندر جڈیجہ۔جیمز اینڈرسن معاملے میں بھی یہ دیکھا گیا۔شکست کے بعد بھی انہوں نے اشارہ دیا کہ بطور ٹیسٹ کپتان انہوں نے اپنا کردار بخوبی ادا کیا۔اب تیسری بار بورڈ سے ان کی ٹھن گئی ہے۔کشیدگی بڈھتے دیکھ تمام یہ دعا کر رہے ہوں گے کہ موسم کی بجلی اس میچ پر نہیں گرے اور کرکٹ کھیلاجا سکے۔ہندوستانی بلے بازوں کی نظریں ٹیسٹ ذہنیت سے نکل کر خود کو ون ڈے فارمیٹ میں ڈھالنے پر ہے۔دھونی، روہت شرما اور اسٹیورٹ بننی نے نیٹ پر کافی محنت کی۔ ہندوستانیوں کیلئے بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ انہیں کل برسٹل کے چھوٹے میدان پر کھیلنے کا موقع ہی نہیں ملا۔یہ بھی آزمایا نہیں جا سکا کہ آخری الیون کا مجموعہ کیا ہونا چاہئے۔عام طور پر پریکٹس سیشن میں ٹیم اسی ترتیب میں بلے بازی کرتی ہے جس میں میچ میں اترنا ہوتا ہے لیکن یہاں نیٹ پریکٹس میں ایسا نہیں ہوا۔ممکن ہے کہ یہ میزبان کو گمراہ کرنے کی اس کی حکمت عملی رہی ہو۔دھونی نے میچ سے پہلے پریس کانفرنس میں بھی کوئی اشارہ نہیں دیا لیکن انہوں نے کہا کہ روہت شرما نے سلامی بلے باز کے طور پر ان کے کام کو بخوبی انجام دیا ہے۔ مڈل سیکس کے خلاف پریکٹس میچ میں شکھر دھون کے ساتھ اننگ کا آغاز کرنے والے روہت کا کھیلنا طے لگ رہا ہے چونکہ انہوں نے اتوار کو نیٹ پر کافی وقت گزارا تھا۔دھون نے بھی روی شاستری سے لمبی بات کی۔شاستری نے وراٹ کوہلی سے بھی لمبی بات چیت کی۔فلیچر نے اپنے کھلاڑیوں کو مشق کرتے قریب سے دیکھا جس کے بعد دھون، رینا اور اجنکیا رہانے کو سلپ میں کیچنگ مشق کرایا۔ماضی میں سلپ مشق سے ٹیم انتخاب کا اشارہ آیا ہے لیکن اس بار ایسا نہیں لگتا۔امباتی رائیڈو نے سریش رینا کے آنے سے پہلے نیٹ پر کافی مشق کیا۔انہوں نے دھونی اور باقی بلے بازوں کو گیند بازی بھی کی۔ رائیڈو نے نیوزی لینڈ میں اور بنگلہ دیش میں ایشیا کپ میں بھی گیند بازی کی تھی۔ ہندوستان کیلئے پانچویں یا چھٹے نمبر پر کون کھیلے گا، یہ وقت ہی بتائے گا۔سنجو سیمسن کو فی الحال موقع تبھی مل سکتا ہے جب کسی وجہ سے دھونی کو باہر بیٹھنا پڑ جائے۔برسٹل میں وہ ٹیم پریکٹس سیشن میں موجود تھے لیکن سب کے مشق کے بعد ان کی باری آئی۔وہیں کرن شرما نے بولنگ اور بیٹنگ دونوں کی مشق کی۔انگلینڈ ٹیم میں ایلیکس ہیلس کا کھیلنا طے ہے جنہیں پہلے ون ڈے کی ٹیم میں بھی جگہ ملی تھی اور ان کا انتخاب 2015 ورلڈ کپ کو ذہن میں رکھ کر کیا گیا ہے۔ہندوستان اے کے ساتھ آسٹریلیا کے کامیاب دورے کے بعد فاسٹ بولر امیش یادو نے کہا ہے کہ کولکاتا نائٹ رائڈرس کے بولنگ کوچ وسیم اکرم نے انہیں درست یارکر ڈالنے میں کافی مدد کی ہے اور وہ ون ڈے سیریز میں انگلینڈ کے بلے بازوں کے خلاف اسے اپنا ہتھیار بنائیں گے۔یادو نے کہا کہ مجھے یارکر کو لے کردقت تھی کیونکہ میری گیند پاؤں کے پاس رک جاتی تھی۔وسیم بھائی نے اس میں میری مدد کی۔انہوں نے کہا کہ جب تم یارکر پھینکنے جا رہے ہو تو مکمل توجہ اس جگہ پر کرو جہاں آپ گیند ڈالنا چاہتے ہو اور یہ مت سوچو کہ یہ سائیڈ میں جائے گی۔ انہوں نے بی سی سی آئی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں کہاانہوں نے کہا کہ پورے جسم اور اس کی حالت کے بارے میں چوکنا رہنا ضروری ہے۔یہ جاننا ضروری ہے کہ آپ کا بولنگ کرنے والا ہاتھ گیند کو فالو کر رہا ہے یا نہیں اور فالو تھرو کیسا ہے۔جسم اور دماغ میں مکمل تال میل ضروری ہے۔ ہندوستان اے کے آسٹریلیا کے دورے پر اپنی لے حاصل کرنے والے یادو نے کہا کہ اننگ کے پانچ وکٹ لینے سے ان کا اعتماد بڑھا ہے اور امید ہے کہ یہ تال میل ون ڈے سیریز میں قائم رہے گی۔انہوں نے کہاوہ دورہ میرے لئے بہت اچھا رہا۔
میں نے اچھی گیند بازی کی اور سپاٹ پچوں پر وکٹ لئے۔پچ میں اچھال تھا لیکن وہ اتنی تیز نہیں تھی جتنی میں نے امید کی تھی۔ہم نے وکٹوں کا اندازہ کرکے اس کے مطابق گیند بازی کی۔ یادو نے کہا کہ انگلینڈ میں وکٹ نسبتا نرم ہوتی ہیں لہذا وہ فل لینتھ گیند ڈالنے کی کوشش کریں گے تاکہ گیند کو سوئنگ کرنے کا وقت مل سکے۔انہوں نے کہا وہاں گیند بلے پر آنے سے پہلے رک جاتی ہے۔آپ کو صرف ڈسپلن گیند بازی کرنے کی ضرورت ہے، باقی کام گیند خود کر لے گی۔ یادو نے کہا کہ وہ اس بات سے اتفاق نہیں رکھتے کہ یارکر کا دور ختم ہو چکا ہے بلکہ ان کی نظر میں یہ بولر کا اہم ہتھیار ہے۔انہوں نے کہا سب کو پتہ ہے کہ یارکر کیسے ڈالنی ہے لیکن ہر کوئی ڈال نہیں پاتا۔یہ ذہنیت کی بات ہے۔واضح حکمت عملی اور پورے اعتماد کے ساتھ یارکر ڈالنا ضروری ہے۔اگر یہ درست ہو تو یارکر سے بہتر کرکٹ میں کوئی گیند نہیں ہے۔