لکھنؤ ۔ حسین آباد ٹرسٹ میں ہونے والی بے ایمانیوں اور بد عنوانیوں کی جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہاکہ نئے ڈی ایم ستیندر سنگھ سے ہم اپیل کرتے ہیں کہ وہ حسین آباد ٹرسٹ میں اب تک ہونے والی بد عنوانیوں اور بے ایمانیوں کی جانچ کرائیں۔مولانا نے کہاکہ گول دروازہ کے پاس پرانی عمارتوں کو توڑ کر نئی عمارتیں بنائی جارہی ہیں۔بڑے بڑے شوروم ٹرسٹ کی زمینوں پر بن گئے ہیں جنکی کوئی آمدنی حسین آباد ٹرسٹ میں نہیں جاتی ہے۔
لہذا ڈی ایم ستیندر سنگھ ان تمام بد عنوانیوں اور خرد برد کی جانچ کرائیں۔مگر دھیان رکھیں کہ جانچ کمیٹی میں تمام لوگ سرکاری نہ ہوں،کمیٹی میں غیر سرکاری لوگوں کو بھی شامل کیا جائے۔مولانا نے مزید کہا کہ پرانے اے ڈی ایم نے حسین آباد ٹرسٹ میں بہت بد عنوانیاں کی ہیں اور ٹرسٹ کی آمدنی سے صرف اپنا فائدہ کیاہے۔لہذا ان تمام بے ایمانیو کی جانچ ہونا ضروری ہے۔ڈی ایم ستیندر سنگھ کی ایمانداری کے بارے میں ہم نے سنا ہے لہذا وہ بے ایمانوں پر کاروائی کریں۔اگر وہ ٹرسٹ میں ہوئی بے ایمانیوں کی جانچ نہیں کراتے ہیں تو ہم سمجھیں گے کہ وہ بھی پرانے افسروں کی روش پر چلیں گے۔مولانا نے مزید کہا کہ حسین آباد ٹرسٹ اور گھنٹہ گھر کے آس پاس جو سڑکیں بنائی گئی ہیں وہ بھی ناگفتہ بہ حالت میں ہیں۔جن ممالک کی سڑکوں کی نقل یہاں کی گئی ہے پہلے ان ممالک جیسے اچھے کاریگر تلاش کئے جاتے۔ان سڑکوں پر سواریوں کا چلنا بھی مشکل ہے۔لہذا ان سڑکوں پر دھیان دینے کی ضرورت ہے تاکہ عام لوگوں کو مشکلات پیش نہ آئیں۔
مولانا نے سماجوادی پارٹی میں جاری جنگ پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ جنھوں نے کل روزہ داروں پر لاٹھیاں برسائی تھیں اور انکا قتل کیا تھا آج وہیں جوتیوں میں دال بٹ رہی ہے۔مولانا نے کہاکہ ظالم کا یہی حال ہوتاہے اور جو لوگ ظالم کا ساتھ دیتے ہیں انہیں بھی محرومی ہی نصیب ہوتی ہے۔