نیامیپیرس، ۰۲ اکتوبر فرانس کے صدر فرانسس ہالینڈ نے کہا ہے کہ ان چار فرانسیسی شہریوں کو آج رہا کردیا گیا جنہیں نائجر میں تین سال قبل القاعدہ نے یر غمال بنالیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ نائجر کے ارلٹ میں فرانسیسی نیوکلیائی گروپ اریوا اور اس کی معاون تعمیراتی شاخ ونسی کے لئے کاکرنے والے ان چاروں شہریوں پیئر لگرینڈ، ڈینل لورب، تھیری ڈول اور مارک فیریٹ کا ستمبر ۰۱۰۲ میں القاعدہ کی شمالی افریقی شاخ نے اغوا کرلیا تھا۔
اگرچہ ان کی رہائی کی شرطوں کے بارے میں فی الحال کچھ معلوم نہیں ہوسکا ہے لیکن فرانس کے وزیر خارجہ لارینٹ فیبیس نے فرانسیسی ٹیلی ویژن کے ساتھ بات چیت میں کہا ہے کہ حکومت نے اس کے لئے کچھ رقم ادا کی ہے۔ رہا شدگان کے کل صبح تک فرانس پہونچنے کی امیدہے۔
مسٹر ہالیند نے یرغمال بنائے گئے فرانسیسی شہریوں کی رہائی میں تعاون کے لئے نائجر کے صدر کا شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے ان لوگوں کے صحت مند ہونے کی تصدیق کی ہے۔ ان چاروں شہریوں کے ساتھ ہی یرغمال بنائے گئے دیگر تین سویڈش شہری ، ایک نیدرلینڈ اور ایک جنوبی افریقی شہری کا اب تک کوئی پتہ نہیں چل سکا ہے۔
انہوں نے ۰۱۰۲ میں نائجر سے ہی یرغمال بنائے گئے تین فرانسیسی شہریوں کی رہائی کے لئے فرانس کی طرف سے ایک کروڑ ۰۷ لاکھ ڈالر کی رقم زر تاوان ادا کرنے کے امریکی سفیر کے الزام کی تردید کی ہے۔
واضح رہے کہ سات دیگر فرانسیسی شہری اب بھی یرعمال ہیں۔ جن میں سے تین کا ساحیل علاقہ سے اور چار کو شام سے اغوا کیا گیا تھا۔ فرانس نے اس سال کے آغاز میں نائجر کے پڑوسی ملک مالی میں القاعدہ کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم کو بھگانے کے لئے ہوائی حملہ کرنے کے ساتھ ہی یہاں پراپنے فوجی اتارے تھے۔