گذشتہ برسوں میں بوکو حرام کی کارروائیوں میں شدت آئی ہے
نائجیریا کے اسلام پسند جنگجو گروپ بوکو حرام نے شمال مشرقی نائجیریا کے اہم شہر دمباؤ پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
یہ بات تحفظِ امن کے ایک مقامی کارکن نے بی بی سی کو بتائی۔
انھوں نے بتایا کہ شہر کی حفاظت پر تعینات مقامی محافظ اتوار کو شہر چھوڑ کر بھاگ نکلے اور اب شہر میں اسلامی گروپ بوکو حرام کا سیاہ پرچم لہرا رہا ہے۔
اس رہنما نے مزید بتایا کہ بوکو حرام نے جمعے کو دمباؤ شہر پر حملہ کیا تھا جس میں کم از کم 40 افراد مارے گئے۔
واضح رہے کہ یہ جنگجو گروہ سنہ 2009 سے نائجیریا میں اسلامی ریاست کے قیام کے لیے برسرِ پیکار ہے۔
رواں سال اپریل میں اس گروہ نے بورنو صوبے کے چیبوک شہر کے ایک اقامتی سکول سے 200 سے زیادہ طالبات کو اغوا کر کے عالمی پیمانے پر غم و غصے کو بھڑکا دیا تھا۔
یہ طالبات ابھی تک ان کے قبضے میں ہیں اور ان کی رہائی کے بارے میں حکومتی کوششیں ناکام رہی ہیں۔
بوکو حرام ایک نظر میں
بوکوحرام کا قیام سنہ 2002 میں عمل میں آیا
بنیادی طور پر یہ مغربی تعلیم کے مخالف ہیں
عسکری آپریشن سنہ 2009 میں شروع کیا
ہزاروں افراد کا قتل، ابوجا میں اقوام متحدہ کے مشن پر حملہ
تقریباً 30 لاکھ افراد اس سے متاثر ہیں
امریکہ نے اسے سنہ 2013 میں دہشت گرد تنظیم قرار دیا
دارالحکومت ابوجا میں بی بی سی کے نمائندے کرس ایوکور کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی بوکو حرام نے چند قصبوں اور شہروں پر قبضہ کر لیا تھا لیکن فوج نے انھیں وہاں سے نکال دیا تھا۔
تاہم ان کا کہنا ہے کہ فوج دمباؤ کو پھر سے اپنے قبضے میں لینے کے لیے کوئی کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔
واضح رہے کہ دمباؤ بورنو صوبے کے اہم ترین تجارتی شہروں میں سے ایک ہے اور علاقے کی اہم منڈی ہے۔
نائجیریا کے فوجی ترجمان کرس اولوکولادے نے کہا ہے کہ ’سرکاری افواج اس علاقے میں اپنی پوزیشن مضبوط کر رہی ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ ’یہ ملک بوکو حرام کو کوئی بھی حصہ دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔‘
اپریل میں طالبات کے اغوا کے بعد بوکو حرام کے خلاف عالمی پیمانے پر مظاہرے ہوئے ہیں
انھوں نے کہا کہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے ایک فوجی ہیلی کاپٹر صوبے میں تباہ ہو گيا ہے۔ تاہم انھوں نے اس میں ہلاکتوں کی تفصیل نہیں بتائی۔
ایک مقامی شخص نے بی بی سی کو بتایا کہ دمباؤ پر کنٹرول حاصل کرنے کی جنگ میں بجلی کی تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے اور اس کی وجہ سے صوبائی دارالحکومت میڈوگوری کی بجلی معطل ہے۔
دمباؤ دارالحکومت میڈوگوری سے 85 کلومیٹر کے فاصلے ہے اور یہ بوکو حرام کا ہیڈکوارٹر تصور کیا جاتا ہے جہاں سے گذشتہ سال فوج نے انھیں نکال دیا تھا۔
ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے نائجیریا میں کہ رواں سال 95 حملوں میں تقریباً دو ہزار شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔