نائجیریا کی فوج کے مطابق اسلامی شدت پسند گروہ بوکو حرام کی قید سے 234 خواتین اور بچوں کو رہا کروالیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ رواں ہفتے کےآغاز میں بھی فوج نے تقریباً300 بچوں اور خواتین کو رہا کروایا تھا لیکن ان میں چیبوک سکول کی کوئی لڑکی شامل نہیں تھی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں فوجی حکام نے لکھا ہے کہ جمعرات کو ملک کے شمال مشرق میں سیمبیسا کے جنگلات میں موجود شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کی گئی تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ رہا ہونے والوں میں گذشتہ سال اپریل میں اغوا ہونے والی چیبوک سکول کی 200 سے زائد طالبات میں سے کوئی شامل ہے یا نہیں۔
بوکو حرام کےخلاف فوج کی کارروائی
اغوا ہونے والی لڑکیوں کو دیکھا گیا
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں فوجی حکام کی جانب سے لکھا گیا کہ ’جمعرات کو مزید 234 خواتین اور بچوں کو کورئی اور کنڈونگا کے علاقوں سے بحفاظت نکالا گیا۔
فوجی حکام کا کہنا ہے کہ رہا ہونے والوں کی شناخت معلوم کرنے کے لیے ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
نائجیریا میں 2012 سے لے کر اب تک 15 ہزار سے زائد افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں اِغوا ہو چکے ہیں
اس سے قبل نائجیریا کے فوجی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ انھوں نے سیمبیسا کے جنگلات میں اسلامی شدت پسند گروہ کے 13 کیمپوں کو تباہ کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ بوکو حرام کی مسلح بغاوت میں سنہ 2012 سے اب تک 15 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور تشدد کی یہ لہر اب پڑوسی ممالک نائجر، چاڈ اور کمیرون تک پھیل گئی ہے۔