کانو: نائجیریا کے شمال مشرقی علاقے کی ایک مارکیٹ پر ہونے والے خود کش بم دھماکے میں 12 سالہ بچی کو استعمال کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، جس میں 10 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق واقعے میں زخمی ہونے والے ایک شخص کے عزیز حسینی ایسامی کا کہنا ہے کہ ریاست یوب کے دارالحکومت دماتورو کی مارکیٹ واگر میں ہونے والا خود کش دھماکا 12 سالہ بچی نے کیا۔
حسینی نے بتایا کہ بچی مارکیٹ میں اناج کی فروخت والے حصے میں داخل ہوئی اور خود کو تاجروں اور خریداروں کے درمیان دھماکے سے اڑا لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں 10 افراد ہلاک جبکہ 30 افراد زخمی ہوئے جنھیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
اس سے قبل پیر کو بورنو ریاست کے دارالحکومت میڈوگوری کی مچھلی مارکیٹ میں مبینہ طور پر 17 سالہ بچی نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا، جس میں 20 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
اسی واقعے کے فوری بعد ایک اور بچی، جو پہلا دھماکا کرنے والی بچی کی ہم عمر بتائی جاتی ہے، نے قریب ہی دوسرا خود کش دھماکا کیا تاہم اس دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
سیکیورٹی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان بچیوں کو دھماکے کے لیے استعمال کیا گیا اور دھماکا خیز مواد ان کے جسموں کے ساتھ منسلک تھا جسے کسی دوسرے شخص نے ریموٹ کنٹرول سے اڑایا۔
یاد رہے کہ دہشت گردوں کو ختم کرنے کا عزم لیے نائجیریا کے نو منتخب صدر محمد بوہاری کے 29 مئی کو اقتدار سنبھالنے سے لے کر اب تک مختلف حملوں میں 208 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
ان حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی بھی تنظیم کی جانب سے قبول نہیں کی گئی۔