لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ گومتی نگر کے رہنے والے اسکولی رکشتا چلانے والے سنتوشی کشیپ کا قتل کسی اور نے نہیں بلکہ اس کی بیوی اپنے عاشق و اس کے ساتھی کے ہمراہ مل کر کرایا تھا۔ پولیس نے اس قتل کا انکشاف کرتے ہوئے رکشا ڈرائیور کی بیوی ، اس کے عاشق اور ایک ساتھی کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس نے قتل میں استعمال کی گئی سرکاری امبیسڈر کار بھی برآمد کی ہے۔ ملزمین برآمد کی گئی کار سے رکشا ڈرائیور کو اپنے ساتھ اندرا نگر کے جرہر گاؤں لے گئے تھے۔ ایس پی ٹی جی دنیش یادو نے بتایا کہ رکشا ڈرائیور سنتوشی کشیپ کے قتل کے معاملہ میں تفتیش کے دوران پولیس کو اس کی بیوی سیما پرشک ہوا تھا۔ پولیس نے جب سیما کے موبائل فون کی تفصیل نکالی تو اس سے غازی پور، منشی پلیا کے رہنے والے یو پی ڈیسکو میں ڈرائیور کومل داس کا پتہ چلا۔ تفتیش کے دوران کومل و سیما کے درمیان موبائل فون پر لمبی لمبی بات چیت ملی۔ سیما کی جھونپڑی کے نزدیک ہی یو پی ڈیسکو میں تعینات ایک افسر کا گھر ہے۔ کومل داس انہیں افسر کی سرکاری کار چلاتا ہے۔ افسر کے گھرآتے جاتے ہی کومل کے تعلقات سیماسے ہو گئے تھے۔ پولیس نے جب کومل کے موبائل کی ڈیٹیل نکالی تو واردات کے وقت کومل، رکشا ڈرائیور سنتوشی اور کومل کے ساتھی اشوک یادو کی لوکیشن ایک ساتھ اندرا نگر علاقہ میں ملی۔ پولیس کو یقین ہو گیا کہ رکشا ڈرائیور کے قتل میں کومل داس کے ساتھ اس کا
ساتھی اشوک یادو بھی شامل ہے۔
بس اسی بنیاد پر کل رات گومتی نگر علاقہ سے اندرا نگر پولیس نے رکشا ڈرائیور کی بیوی سیما، اس کے عاشق کومل داس اور ساتھی اشوک یادو کو گرفتار کر لیا۔ تفتیش میں ان لوگوںنے رکشا ڈرائیور کو قتل کرنے کی بات قبول کی۔ کومل نے بتایا کہ وہ اتوار کی شب رکشا ڈرائیور کو سرکاری امبیسڈر کار میں اندرا نگر کے جرہر گاؤں لیکر گیا تھا اس کے ساتھ اس کا ساتھی اشوک بھی موجود تھا۔ جرہر گاؤں کے نزدیک ان لوگوں نے شراب پی اور پھر ہتھوڑے سے حملہ کر کے رکشا ڈرائیور کا قتل کر دیا۔ پولیس نے قتل میں استعمال کی گئی سرکاری امبیسڈر کار بھی برآمد کر لی ہے۔ واضح ہو کہ گومتی نگر کے سینٹرل اسکول کے نزدیک رکشا سنتوشی کشیپ اپنی دوسری بیوی اور ۸ بچوں کے ساتھ رہتا تھا۔ اتوار کی شب سنتوشی کشیپ اچانک غائب ہو گیا تھا۔ دو شنبہ کی صبح اس کی خون سے لت پت لاش جرہر گاؤں کے نزدیک پڑی ملی تھی۔ پاس میں ہی پولیس کو قتل میں استعمال ہتھوڑا بھی ملاتھا۔