لکھنؤ۔(نامہ نگار)جانکی پورم کے رہنے والے پراپرٹی ڈیلر نرائن لال شریواستو نے اپنی اہلیہ پرینکا کا قتل ناجائز تعلقات کے شک کے سبب کیا تھا ۔تفتیش میں پولیس کو اس بات کا بھی پتہ چلا کہ اصل میں پرینکا مسلم تھی اور سال ۱۹۹۶میں ملزم بھگا لے گیا تھا اور اس سے شادی کرکے اس کا نام تبدیل کر کے اس کا نام پرینکا رکھ لیا تھا ۔ایس او جانکی پورم آر بی یادو نے بتایا کہ پرینکا کے قتل کے سلسلہ میں تفتیش میں پولیس کو اس بات کا پتہ چلا ہے کہ ملزم پرینکا کے شوہر نرائن لال کو اس بات کا شک تھا کہ اس کی بیوی کا پڑوس کے رہنے اودھیش نام کے ایک شخص سے ناجائز تعلقات ہیں۔
تقریبا۹ماہ قبل بھی اس بات کو لے کر شوہر بیوی کے درمیان تنازعہ بھی ہوا تھا اور پرینکا نے اس وقت شوہر پر چاقو سے حملہ کر دیا تھا ۔کل شب کو بھی جب نرائن گھر پہنچا تو اس کی بیوی اور پڑوسی اودھیش ایک ساتھ دکھ گئے ،بس اسی بات پر وہ آگ بگولہ ہو گیا اور بیوی سے جھگڑا کرنے لگا ۔ دیکھتے ہی دیکھتے جھگڑا اتنا بڑھ گیا کہ ملزم نے بیوی کو بری طرح زدو کوب کیا اور چاقو سے کئی وار کرکے اس کا قتل کردیا ۔حادثہ کے بعد ملزم موقع سے فرار ہوگیا ۔
جانکی پورم پولیس اب ملزم نرائن لال کی تلاش میں مصروف ہے ۔تفتیش میں پولیس کو نرائن لال اور پرینکا کی چونکا دینے والی کہانی معلوم ہوئی ہے ۔پرینکا کا اصلی نام شبنم عرف چنداتھا دونوں بہرائچ کے جرول قصبہ میں ایک ساتھ رہتے تھے ۔دونوں میں عشق ہوا اور سال ۱۹۹۶میں نرائن شبنم کو لے کر فرار ہوگیا ۔دونوں کے الگ الگ مذہب ہونے کے سبب اس وقت علاقہ میں کشیدگی بھی ہوئی تھی گھر سے بھاگنے کے بعد نرائن شبنم کو لے کر دہلی ،ممبئی میں کئی سال رہا ۔اس دوران اس نے شبنم کا نام بدل کر پرینکا رکھ دیا تھا ۔سال ۲۰۰۷سے نرائن ،بیوی پرینکا اور تین بچوں کے ساتھ جانکی پورم کے رام پور علاقہ میں کرائے کے مکان میں رہ رہا تھا