لکھنؤ(نامہ نگار)پارا علاقے میں پان مسالہ تاجر کے قتل کے معاملے میں ناراض اہل خانہ نے سڑک جام کرکے مظاہرہ کرنا شروع کردیا۔ شوہر کے قتل کامقدمہ درج کرانے کیلئے متاثرہ تھانے کے چکر لگاتی رہی لیکن مانک نگرپولیس نے قتل کامقدمہ درج نہیں کیا۔ منگل کی صبح اہل خانہ کے ساتھ مل کر عالم باغ چوراہے کے آگے اپنے شوہر کی ہائی وے پرلاش رکھ کرمظاہرہ کرنا شروع کردیا۔ جس سے سڑک پرآمد ورفت ٹھپ ہوگئی اور سڑک پرلمباجام لگ گیا۔ متوفی کی اہلیہ اور گھر والے مناسب کاروائی کامطالبہ کررہے تھے۔ ہائی وے جام ہونے سے پرانے لکھنؤ میں ڈیوٹی پرتعینات افسرا
ن کے ہاتھ پائوں پھول گئے۔ افسران نے کاروائی کی یقین دہانی دینے کے بعد کافی مشقت کرنے پرلوگوں کوخاموش کرایا اس کے بعد جام میں پھنسے لوگوںکوراحت کی سانس ملی۔ واضح ہو کہ پیر کی شام عالم باغ کے رہنے والے مکیش اوررتنانے پوسٹ مارٹم ہائوس پہنچ کرپارامیں ملی لاش کی شناخت نریش کمار پرجاپتی کے طورپرکی تھی۔ انھوںنے بتایاکہ نوجوان کاقتل لوٹ کے ارادے سے کیاگیا ہے۔ اس کے پاس سے موٹر سائیکل، موبائل اور نقدی غائب تھی۔ وہ گھر سے کسی دوست کے یہاں پارٹی میں جانے کی بات کہہ کرنکلاتھا۔
گذشتہ اتوار کو پاراکے نرپتی کھیڑا کے ہنس کھیڑامیں نوجوان کی لاش لاوارث حالت میں ملی تھی۔ متوفی کی بیوی رتنا نے شناخت کرکے بتایا تھا کہ اس کے شوہر کاقتل کیاگیا ہے لیکن پولیس معاملے میں لیپاپوتی کرکے معاملے کو دبا رہی ہے ۔مقامی لوگوں کاکہنا ہے کہ نوجوان کے جسم پرچوٹ کے نشان تھے۔ اس کے بعد بھی پولیس اس سلسلے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ مانک نگرتھانہ انچارج کاکہنا ہے کہ متاثرہ نے کوئی تحریراب تک نہیں دی ہے ۔ اگروہ کوئی تحریر دیں گے توضرور قانونی کاروائی کی جائے گی۔انھوںنے بتایا کہ اس قتل کے بابت پاراتھانے میں مقدمہ درج کیاگیا ہے اور اس کی تفتیش کی جارہی ہے ۔