لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ معذور پنشن کی رقم ایک ہزار ماہانہ کرنے سمیت ۸ رکنی مطالبات کے سلسلہ میں معذوروں نے نہ صرف اسمبلی کے سامنے شاہراہ کو تقریباً ڈھائی گھنٹے اپنے قبضہ میں رکھابلکہ وزیراعلیٰ سے گفتگو کے مطالبہ پر بضد رہے۔ موقع پر پہنچے انتظامیہ کے افسران نے معذوروں کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے۔ کافی مشقت کے بعد پولیس فورس نے معذوروںکو سڑک کے ایک طرف کیا جس سے معذور مشتعل ہوکر حکومت مخالف نعرے بازی کرنے لگے۔ وہیں خواجہ سرا اور ’خصوصی اساتذہ ویلفیئر ایسوسی ایشن‘ کے لوگ بھی معذوروں ک
ی حمایت میں پہنچ گئے۔ مظاہرہ سے شہر کا ٹریفک نظام درہم برہم ہو گیا۔ گاڑیوں کی طویل قطار لگنے سے لوگوں کو گھنٹوں جام کا سامنا کرنا پڑا۔ پرنسپل سکریٹری داخلہ سے گفتگو کرانے کی یقین دہانی کے بعد دوپہر تقریباً ڈھائی بجے مظاہرین نصف سڑک خالی کرنے پر راضی ہوئے جس کے بعد لوگوں نے راحت کی سانس لی۔
ریاست کے مختلف حصوں سے منگل کی صبح تقریباً چھ بجے سیکڑوں معذور راجدھانی کے چار باغ ریلوے اسٹیشن اور قیصر باغ بس اڈہ پر جمع ہوئے۔ سبھی لوگ راشٹریہ وکلانگ پارٹی کے ریاستی صدر ششو پال یادو کی قیادت میں تقریباً بارہ بجے اسمبلی کے سامنے جلوس کی شکل میں پہنچے اور نہ صرف سڑک جام کرکے وزیر کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے اپنی ناراضگی ظاہر کی۔ خصوصی اساتذہ اور خواجہ سرا بھی معذوروں کی حمایت میں آئے۔ تقریباً نصف گھنٹے تک مظاہرہ کے بعد معذوروں اور اساتذہ نے شاہراہ پر قبضہ کر لیا جس سے باپو بھون حضرت گنج تک کی سڑک کی آمد و رفت بند ہو گئی۔ جام ختم کرنے کے سلسلہ میں پولیس و انتظامیہ کے افسران سے مظاہرین کی نوک جھونک بھی ہوئی لیکن مظاہرین وزیر اعلیٰ سے گفتگو پر بضد رہے۔ اس کے بعد افسران نے صورتحال کو سنبھالتے ہوئے پرنسپل سکریٹری داخلہ سے گفتگو کرانے کی یقین دہانی کرائی جس پر مظاہرین نصف سڑک خالی کرنے پر رضا مند ہو گئے۔ وکلانگ پارٹی کے ریاستی صدر ششو پال یاد ونے کہا کہ حکومت کا سماج واد کا نعرہ صرف ڈرامہ ہے۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ کروڑوں روپئے عیاشی میں خرچ کرنے والے وزیر معذوروں کو کنبہ اور سماج پر بوجھ سمجھتے ہیں۔
مظاہرہ کے دوران خواجہ سراہ مورچہ کی قومی صدر شوبھا نے کہا کہ معذوروں کو ۱۸۰۰ روپئے ششماہی دیا جاتا ہے جبکہ مہنگائی تین برسوں میں دو گنی ہو گئی ہے۔ مکمل اکثریت کی حکومت بنتے ہی بیروزگاری بھتہ ایک ہزار روپئے ماہانہ ، کنیا ودیادھن تیس ہزار روپئے ، لیپ ٹاپ، سماج وادی پنشن اسکیم ۵۰۰ روپئے ماہانہ کی اسکیموں کو شروع کیا گیا لیکن معذور، بزرگ اور بیوہ پنشن ۳۰۰ روپئے سے بڑھاکر ۳۰۱ روپئے بھی نہیں کی گئی۔ وہیں خصوصی اساتذہ نے بھی اپنے مطالبات کے سلسلہ میں تیاری شروع کر دی۔ موقع پر موجود پولیس اہلکاروں نے راجدھانی کے ٹریفک نظام کو سدھارنے کے بجائے خواجہ سرا کا رقص دیکھنے میں زیادہ دلچسپی دکھائی۔
ٹریفک نظام درہم برہم:- معذوروں اور اساتذہ کی جانب سے اسمبلی کے سامنے مظاہرہ سے ٹریفک نظام درہم برہم ہو گیا۔ دوپہر تقریباً ساڑھے بارہ بجے سے لیکر ڈھائی بجے تک شہر میں ہر طرف جام کی صورتحال رہی۔ باپو بھون چوراہے سے آنے والی سبھی گاڑیوں کو اینیکسی اور لال باغ کی جانب ڈائیورٹ کر دیا گیا۔ سبھی اہم سڑکوں پر جام کی وجہ گاڑیاں گھنٹوں رینگتی رہیں۔ دوپہر بعد صورتحال معمول پر آئی۔