ماہرین فلکیات اور کئی سائنس دان اس بات کی پیش گوئی کرچکے ہیں کہ بڑے شہاب ثاقب زمین کی طرف بڑھ رہے ہیں اور وہ کسی وقت بھی زمین سے ٹکرا کر بڑی تباہی کا باعث بن سکتے ہیں شاید اسی لیے ناسا نے شاٹ گن کی تیار شروع کردی ہے جو ان شہاب ثاقب کو زمین سے دور کر سکے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ناسا کے سائنس دان بڑی تیزی سے ایک بہت بڑی اور طاقتور شاٹ گن بنانے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں جس کی مدد سے وہ ممکنہ طور پر اسی ماہ کے آخر میں زمین سے ٹکرانے والے شہاب ثاقب کو زمین سے دور کر سکیں گے جب کہ اس گن کی تیاری میں فلکیات کے مختلف منصوبوں پر کام کرنے والی تنظیم بروکلین انجینئرز ”ہنی بی روبوٹک“ کی مدد لی جارہی ہے۔
اس پراجیکٹ پر کام کرنے والے سائنس دانوں کا کہنا ہے انہیں امید ہے کہ یہ شاٹ گن ماہرین کو شہاب ثاقب کی طاقت جاننے اور اسے زمین سے دور رکھنے میں مدد دے گی اور یہ شاٹ گن اس کے شہاب ثاقب ریڈیکشن مشن کا حصہ ہے۔ہنی بی روبوٹک کی نائب صدر کرس زینسی کا کہنا ہے کہ اس پراجیکٹ کا ایک مقصد مستقبل میں انسانوں کو مریخ پر بھیجنے کا حصہ ہے اور اگر یہ پراجیکٹ کامیابی سے مکمل ہوجاتا ہے تو شہاب ثاقب کو زمین کے مدار سے دور کرکے چاند کے قریب بھیجا جا سکتا ہے جہاں ان پر مزید کام کیا جا سکتا ہے۔ ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ ایک سال میں چوتھی بار بلڈمون کا ہونا زمین کی تباہی کی جانب اشارہ ہے جب کہ بڑے شہاب ثاقب زمین سے ٹکرانے والے ہیں جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوگی۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ شہاب ثاقب ۵ ۲میٹر چوڑا ہے اور ۲۸ ستمبر کو پوئیٹرو ریکو کے مقام پر زمین سے ٹکرائے گا۔