ناشتہ دن کی اہم ترین غذا ہوتی ہے۔ ایک صحت مند ناشتے سے آپ کو قوت ملتی ہے جس سے دن بھر بہتر فیصلے لینے میں مدد ملتی ہے۔
نیو یارک کی ماہر غذائیت ایریکا گیوینازو کے مطابق آپ کا ہدف کاربوہائٹریٹ اور فائبر سے بھرپور ناشتہ ہونا چاہیے جس میں کچھ پروٹین سے بنی غذائیں بھی شامل
ہوں۔ اسی طرح کی کچھ بہترین غذائیں درج ذیل ہیں۔
دہی
دہی کیلشیم سے مالامال ہوتا ہے اور اس میں پروٹین بھی شامل ہوتا ہے۔ آپ چاہیں تو اس کے ساتھ آپ کسی پھل کا استعمال بھی کرسکتے ہیں جس سے آپ کا ناشتہ مزید غذائیت سے بھرپور ہوجائے گا۔
اگر آپ وزن کم کرنے کے خواہش مند ہیں تو یہ پھل آپ کو اپنے ناشتے میں ضرور شامل کرنا چاہیے۔ ایک مطالعے کے مطابق کسی بھی کھانے سے قبل آدھے گریپ فروٹ کھانے سے پتلے ہونے میں مدد ملتی ہے کیوں کہ اس میں چربی گھلانے والے اجزا شامل ہوتے ہیں اور یہ خون میں شکر کی تعداد کو بہتر بنانے میں بھی مددگار ہے۔
گیوینازو کے مطابق بہترین نتائج کے لیے آپ اسے دہی یا انڈے کے ساتھ استعمال کریں تاہم ایسا کرنے سے قبل اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرلیں کیوں کہ گریپ فروٹ ادویات پر بھی اثر انداز ہوسکتا ہے۔
کیلے
ناشتے میں کیلے کا کوئی ثانی نہیں۔ اس کو کھانے سے آپ کو کافی دیر تک بھوک نہیں لگتی اور یہ کاربوہائڈیٹ کا بہترین ذخیرہ ہے۔
گیوینازو کا کہنا ہے کہ اسے کاٹ کر سیریل کے ساتھ کھانے سے نہ صرف اس کا ذائقہ بہتر ہوجائے گا بلکہ یہ ایک صحت بخش غذا کہلائے گی۔
انڈے
پہلے انڈوں کو زیادہ کولیسٹرول ہونے کی وجہ سے ایک اچھے ناشتے کے طور پر نہیں دیکھا جاتا تھا تاہم حالیہ مطالعات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انڈے ویٹامن ڈی کا ایک بہترین ذخیرہ ہے اور اس میں شامل کالیسٹرول ہمارے لیے اتنا نقصان دہ نہیں جتنا پہلے سمجھا جاتا تھا۔
ڈاکٹر ایریکا گیوینازو کا کہنا ہے کہ اگر آپ دن بھر دیگر کھانوں کے اوقات کے دوران زیادہ کولیسٹرول نہیں لے رہے تو انڈے آپ کے لیے بہترین ہیں۔
بادام کا مکھن (المنڈ بٹر)
کیا آپ انڈے نہیں کھاتے اور دودھ بھی نہیں پیتے؟ اگر ہاں تو پروٹین کے لیے حاصل کرنے کے لیے بادام کے مکھن کا استعمال کریں۔
ڈاکٹر ایریکا گیوینازو بتاتی ہیں کہ غذائیت کے اعتبار سے اس میں اتنی ہی غذائیت ہے جتنی مونگ پھلی کے مکھن (پینٹ بٹر) میں ہوتی ہے۔
تربوز
تربوز میں لائیکوپین بڑی تعداد میں موجود ہوتا ہے جو لال رنگ کے پھلوں اور سبزیوں میں پایا جاتا ہے جس سے امراض قلب اور کینسر جیسی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔
اس کے علاوہ تربوز میں کیلوریز بہت کم تعداد میں ہوتی ہیں جس کے باعث آپ کا وزن بھی نہیں بڑھتا۔
اسٹرابیری
بیریز کو ‘سپر فوڈ’ کہا جاتا ہے کیوں کہ ان میں اینٹی اوکسیڈینٹس بڑی تعداد میں موجود ہوتے ہیں اور یہ وزن بھی نہیں بڑھاتیں۔ ایک کپ اسٹرابیریز میں دن بھر کی ضرورت پورا کرنے جتنا ویٹامن سی موجود ہوتا ہے اور اس میں فائبر اور فولک ایسڈ بھی موجود ہوتا ہے۔
2013 کے ایک مطالعے میں پایا گیا کہ اٹھارہ سال سے زائد عرصے تک ہفتے میں تین مرتبہ اسٹرابیریز کھانے والی خواتین میں دل کا دورہ پڑنے کے امکانات ان خواتین کے مقابلے میں کم تھے جو ایسا نہیں کرتیں۔