لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ چک گنجریا میں آئی ٹی سٹی، ہندوستانی انفارمیشن ٹکنا لو جی ادارے ( آئی آئی آئی ٹی ) اور میدانتا ۔ اودھ سپر اسپیشلٹی اسپتال کا سنگ بنیا درکھے جانے کے موقع پر وزیر شہری ترقیا ت محمد اعظم خاں نے کہاکہ اتر پر دیش دنیا کی ایک انوکھی ریاست ہے ، جہاں تنوع اور نامساعد حالات کے باوجود ترقی کا کام جاری ہے۔ انہوں نے ریاست کی پسماندگی کیلئے سابقہ ریاستی حکومت کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ ریاستی حکومت نے سبھی شعبوں میں غریبوں ، خواتین اور کسانوں کیلئے وافر کام کئے ہیں ۔ انہوں نے مفت لیپ ٹاپ تقسیم ، بیروزگاری بھتہ
، کنیا ودیا دھن اسکیم، پڑھیں بیٹیاں ۔ بڑھیں بیٹیاں وغیرہ منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میدانتا اودھ اسپتال کی تعمیر سے غریبوں کو بھی علاج میں سہولت حاصل ہوگی، وہیں آئی ٹی سٹی کے قیام سے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ انہوں نے ریاست کے دور دراز علاقوں میں شیو ناڈر ادارے کی جانب سے کئے جارہے کاموں کی تعریف کی ۔پروگرام کو خطاب کرنے والوں میں ممبر پارلیمنٹ جیا بچن، وزیرعلاج وصحت احمد حسن، وزیر تکنیکی تعلیم شیوا کانت اوجھا، ریونیو بورڈ کے چیئرمین جاوید عثمانی، پرنسپل سکریٹری رہائش سدا کانت بھی موجود تھے۔ اس موقع پر چیف سکریٹری آلوک رنجن نے بتایا کہ آئی آئی آئی ٹی کے قیام سے ریاست کے نوجوانوں کو عالمی سطح کا تکنیکی علم حاصل ہوگا۔قریب ہی قائم ہورہی آئی ٹی سٹی اور ۵۰۰۰ ؍افراد کو تربیت دینے کیلئے زیر تعمیر تربیتی ادارے سے ریاست کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع بھی دستیاب ہوں گے۔ اسی طرح میدانتا اودھ اسپتال کے قیام سے ریاست اور اس کے آس پاس کے افراد کو عالمی سطح کے علاج کی سہولت فراہم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس پورے علاقے میں کئی پروجیکٹ عملی شکل اختیار کررہے ہیں ، جس میں بین الاقوامی اسٹیڈیم ، عالمی سطح کا کینسر ادارہ وغیرہ شامل ہیں۔
ڈاکٹر نریش تریہن نے پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کے کنگ جارج میڈیکل کالج سے طبی تعلیم حاصل کرنے کے دوران ہی انہوں نے اترپر دیش خاص کر لکھنؤ کے لئے کچھ کرنے کی اسکیم تیار کرلی تھی جسے اب پورا کرنے کے موقع حاصل ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں قائم ہونے والے اسپتال سے اترپر دیش کے عوام خاص طور پر اقتصادی طور سے کمزور لوگوں کو فائدہ حاصل ہوگا۔ میدانتا اودھ ادارے کی جانب سے ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے ان سے بہتر معیار کے ساتھ بہت کم شرح پر طبی خدمات مہیا کرائی جائیں گی۔ یہاں قائم ہونے والے اسپتال میں ۲۵ ہزار لوگوں کو براہ راست روزگار ملے گا۔ایک ہزار بستر والے اس اسپتال میں ۳۰ آپریشن تھیٹر ، ۳۰۰ کریٹیکل کیئر بیڈ اور ۲۰۰ سے زیادہ خاص بیماریوں کے علاج کا انتظام ہوگا۔ یہاں اترپر دیش ہی نہیں بلکہ پورے ہندوستان اور بیرونی ممالک سے آنے والے مریضوں کو انٹنسیو میڈیکل فسیلیٹی مہیا کرائی جائے گی۔اس موقع پر ایچ سی ایل کے بانی شیو ناڈر نے کہا کہ ایک حد کے بعد انجینئروں کی تنخواہ میں ویسا اضافہ نہیں ہوتا ، جیسا ہونا چاہئے۔ اس لئے ان کا ادارہ یہاں لکھنؤ میں ریاستی حکومت کے تعاون سے ایک ایسا نظام نافذ کررہا ہے جس سے آئی ٹی شعبے میں کام کرنے والے افراد کو ایک ہی کیمپس میں رہائش اور کام کی سہولت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ چک گنجریا میں قائم ہونے والی آئی ٹی سٹی اپنے طریقے کی انوکھی سٹی ہوگی، جہاں ایک ہی جگہ تمام سہولیات دستیاب رہیں گی۔