لکھنؤ۔(بیورو)اترپردیش میں عوامی مقبولیت کم ہونے سے پریشان راشٹریہ لوک دل کے سربراہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی ساکھ اورناک کے سلسلے میں فکر مند ہیں۔ایک طرف کارکنوں کی ناراضگی اوردوسری طرف تین اراکین پارلیمنٹ کو بچائے رکھنے کی فکر نے انہیں ریاست کی انتخابی سرگرمی سے تقریبا دورکردیاہے۔اسی کانتیجہ ہے کہ جہاں سبھی اہم جماعتیں پوری طاقت سے انتخابی مہم میں مصروف ہیں وہیں آرایل ڈی ابھی تک ایک بھی امیدوارکانام طے نہیں کرپائی ہے۔حالانکہ پارٹی سربراہ ابھی بھی کمر بستہ ہوکر کہہ رہے ہیں کہ انہیں الیکشن میں عوام کی حمایت ملے گی لیکن اندرونی حالات واضح اشارے کررہے ہیں کہ لوک سھا انتخابات میں سیٹیں برقراررکھنا ہی بڑاچیلنج ہوگا۔۵اراکین پارلیمنٹ سے شناخت بنانے والی آرایل ڈی کی عوامی مقبولیت ختم ہوتی نظرآرہی ہے۔شاید یہی وجہ رہی کہ اراکین پارلیمنٹ کاپارٹی سے لگائو کم ہوگیاہے۔ایک رکن پارلیمنٹ نے حکمراں پارٹی کا دامن تھام رکھاہے اب باقی بچے تین اراکین پارلیمنٹ اراکین پارلیمنٹ والی راشٹریہ لوک دل اب ساکھ اورناک بچانے کی جدوجہد میں مصروف ہے۔مظفر نگر فساد کے بعد پارٹی کاحساب کتاب بگڑتانظرآرہاہے۔ریاست سے لے کر پارلیمنٹ تک پارٹی کے سینئر رہنما مغرب میں ساکھ بچانے کیلئے دھرناومظاہرہ کرکے اپنی طاقت جمع کرنے میں مصروف ہیں۔کبھی گناکسانوں کے مسئلے کو لے کر کبھی سنکلپ ریلی کے نام پر یاپھرکسی سینئر رہنما کے یوم پیدائش مناکر آواز بلند کرتے نظرآرہے ہیں۔باپ بیٹے سمیت تین اراکین پارلیمنٹ والی آرایل ڈی میں کئی مسائل نظرآرہے ہیں۔