لکھنؤ: بابری مسجد کی شہادت کی تاریخ کی ماقبل شام راجدھانی کاماحول خراب کرنے کیلئے کچھ شرارتی عناصر نے جمعرات کی شب دارالعلوم ندوۃ العلماء کے نزدیک ایک ہتھ گولہ پھینک کر سنسنی پھیلا دی۔
واردات کی اطلاع ملتے ہی امام عید گاہ مولانا خالد رشید فرنگی محلی، ضلع مجسٹریٹ انوراگ یادو، ایس ایس پی جے رویندر گور سمیت سینئر افسران جائے حادثہ پر پہنچ گئے۔ پولیس کے مطابق رات تقریباً ۳۰:۱۰ بجے ندوۃ العلوم کے سامنے بندھے پر سے کسی نے ندوۃ کے گیٹ پر ہتھ گولہ پھینکا لیکن وہ ہتھ گولہ اے ٹی ایم کے نزدیک جا کر گرا۔ اس سے کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا لیکن موقع پر موجود لوگوں کے مطابق ہتھ گولہ پھینکنے کے بعد وہ شخص اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر بھاگ نکلا۔
دارالعلوم ندوۃ العلماء کے ذمہ داروں کے مطابق گیٹ بندہونے کے بعد اس کا کوئی طالب علم باہر نہیں نکلتا ہے۔ اس واقعہ کے بعد راجدھانی میں حساس مقامات پر چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔ پولیس بھی مذہبی مقامات، مال اور بازاروں پر سخت نظررکھ رہی ہے۔ اس واقعہ کے بعد پولیس نے بس اسٹیشنوں، ہوٹلوں، سنیما ہالوں اور یلوے اسٹیشنوں پر جانچ مہم چلائی۔ چوراہوں پر گاڑیوںکی بھی چیکنگ کی گئی۔