لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ مچھلی کا دانا ڈالنے گومتی ندی آئے بی اے کے طالب علم کی نہاتے وقت پانی میں ڈوب کر موت ہو گئی۔ اطلاع ملنے پر پہنچی پولیس نے غوطہ خوروں کی مدد سے لاش کو باہر نکالا اور پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔
سعادت گنج کے کشمیری محلہ کا رہنے والا بی اے کا طالب علم ۲۵ سالہ شاویز منگل کی شام کڑیا گھاٹ پر گومتی ندی میں مچھلی کو دانا ڈالنے آیا تھا ۔ مچھلیوں کو دانا ڈالنے کے بعد اس کے دل میں نہانے کا خیال آیا۔ شاویزنے کپڑے اتارے اور ندی کے کنارے والے حصہ میںنہانے لگا۔ شاویز آہستہ آہ
ستہ گہرے پانی کی طرف جانے لگا لیکن اسے اس بات کا احساس نہیں ہو سکا۔ اچانک وہ ڈوبنے لگا اس نے شور مچانے کی کوشش کی لیکن شاویز کی آواز کسی کے کانوں تک نہیں پہنچ سکی ۔شاویز کی لاش پانی میں تیرتی دیکھ کر لوگوںنے پولیس کو اطلاع دی۔موقع پر پہنچی پولیس نے غوطہ خوروں کی مدد سے اس کی لاش پانی سے باہر نکالی ۔ شاویز کی پینٹ کی جیب سے ملے موبائل فون کی مدد سے اس بات کی اطلاع اس کے گھر والوں کو دی گئی۔ پولیس نے لاش کو قبضہ میںلیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ شاویز کے ماموں شفیق الرحمان نے بتایا کہ شاویز کے والدین کا کچھ سال قبل انتقال ہو گیا تھا۔ وہ ان کے پاس رہ کر تعلیم حاصل کرتا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ شاویز اپنے دوستوں کے ساتھ ندی پر گیا تھا ۔ شاویز شیعہ پی جی کالج میں بی اے سال اول کا طالب علم تھا۔ شاویز کے ماموں نے کسی پر کوئی الزام نہیںعائد کیا ہے۔