نئی دہلی: سپریم کورٹ نے نربھیا سانحہ کے نابالغ مجرم کی رہائی پر روک لگانے سے متعلق دہلی خواتین کمیشن (ڈی سی ڈبلیو) کی عرضی آج مسترد کر دی۔ جسٹس آدرش کمار گوئل اور جسٹس ادے امیش للت کے تعطیلی بنچ نے درخواست گزار دہلی خواتین کمیشن (ڈی سی ڈبلیو) کی خصوصی اجازت سے دی جانے والی درخواست یہ کہتے ہوئے مسترد کر دی کہ نابالغ مجرم کی رہائی نہیں روکی جا سکتی کیونکہ سزا کاٹنے کے بعد کسی بھی ملزم کو رہائی کا حق ہے ۔
سپریم کورٹ کے خصوصی بنچ نے تقریبا نصف گھنٹے تک جاری رہنے والی سماعت کے بعد نابالغ ملزم کی رہائی پر روک لگانے سے عدم اتفاق ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ قانونی ضابطے کے بغیر وہ کسی شخص کے حقوق کو نہیں چھین سکتے ۔ عدالت عظمی نے جوینائل جسٹس ایکٹ کی متعلقہ دفعہ ( دفعہ 55) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں نابالغ مجرم کی اصلاح اور بحالی کا ہی ذکر کیا گیا ہے ، اس لئے وہ ملزم کی رہائی پر روک لگانے کے قابل نہیں ہیں۔تاہم، سپریم کورٹ نے ڈي سی ڈبلیو کے خدشات کے تئیں اپنی موافقت ظاہرکی۔واضح ر ہے کہ نربھیا کیس کے نابالغ مجرم کی رہائی کا راستہ صاف ہوجانے کے پیش نظر ڈی سی ڈبلیو کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے 19 اور 20 دسمبر کی نصف شب کو ہنگامی طورپر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا جس کے بعد جسٹس گوئل نے معاملے کی سماعت کے لئے آج کی تاریخ مقرر کی تھی۔تین سال پہلے 16 دسمبر کو دہلی میں ایک چلتی بس میں پیش آنے والے المناک واردات کے بعد پورے ملک میں غم و غصہ ظاہر کیا گیا تھا۔ اس واقعہ میں ایک نابالغ مجرم نے سب سے بڑھ کی زیادتی کی تھی لیکن نابالغ ہونے کی وجہ سے اس کو سخت سزا نہیں مل پائی۔