لکھنؤ۔(نامہ نگار)سماجوادی پارٹی کے ریاستی ترجمان و کابینی وزیر شیوپال سنگھ یادو نے بی جے پی وزیراعظم عہدے کے امیدوار کسان اور ملازمین مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ گجرات میں کسان اور ملازمین سب پریشان ہیں۔ سماجوادی پارٹی کے دفتر پر گیتا پلی وارڈ سابق کاؤنسلر رام سنگھ یادو اور ان کے حامیوں کے پارٹی میں شامل ہونے کے موقع پر پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے مسٹر یادو نے کہا کہ پورے ملک میں سب سے زیادہ مہنگی کھاد گجرات میں ہے۔ ملازمین کو چھٹے تنخواہ کمیشن کافائدہ نہیں مل رہا ہے۔ وہاں پر گجرات میں ملازم ٹھیکے پر رکھے جاتے ہیں ۔مسٹر یادو نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کی حکومت میں بروقت کھاد وبیج مل رہا ہے۔ کسانوں کیلئے نہروں اور سرکاری ٹیوب ویل سے آب پاشی کی سہولت مفت مہیا کرائی جارہی ہے۔ جبکہ گجرات میں کسانوں کو کوئی سہولت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب مہارشٹرمیں شم
الی ہندوستان کے لوگوں کے ساتھ تشدد کے واقعات ہورہے تھے۔ اس وقت بی جے پی کے لوگ خاموش تھے۔ اس لئے شمالی ہندوستان کے لوگوں کو وارانسی میں مودی کو سبق دینا چاہئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مودی کے جلوس میں باہر کے لوگوں کو بلایا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن کو اس سلسلے میں کارروائی کرنی چاہئے ۔مسٹر یادو نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات میںسماجوادی پارٹی سب سے بڑی پارٹی ہوگی اورمرکز میں تیسرے محاذ کی حکومت بنے گی جس میں سماجوادی پارٹی کا اہم رول ہوگا۔ اس موقع پر پارٹی میں شامل رام سنگھ یادو نے کہا کہ وہ وزیراعلیٰ اکھلیش یادو حکومت کی حصولیابیوں سے متاثر ہوکر پارٹی میں شامل ہوئے ہیں ان کے ساتھ اوم ناتھ چورسیا ، منوج چورسیا ، مکیشن یادو اور پون کماروغیرہ نے پارٹی کی رکنیت حاصل کی۔