گورکھپور (نامہ نگار)۔ گلریہاعلاقے سے تین ماہ قبل فروخت کیا گیا دوسال کا بچہ اپنی ماں کی آغوش میں پہنچ گیا ہے ۔ بیوی کے ساتھ تنازعہ کے بعد گھر کوچھوڑ کر چلے جانے کے بعد بچے کے والد نے گائوںکے دولوگوں کی مدد دسے اپنے ہی بیٹے کو بیس ہزار روپئے میں کیرل کے ایک شادی شدہ جوڑے کوفروخت کردیا تھا۔ اس کے بعد سے پولیس بچے کو برآمد کرنے کی سرگرمی سے کوشش کررہی ہے ۔ منگل کو کیرل میں رہنے والے شادہ شدہ جوڑے نے گلریہا تھانے پہنچ کر بچے کو اس کی ماںکے حوالے کردیا۔ ایس پی سٹی نے اس معاملے میں قانونی ماہرین سے رائے مانگی ہے۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ گورکھنا تھ علاقے کے شاستری نگر میںرہنے والی ببیتا نے جمنیا گائوںکے رنجیت سے تین سال قبل شادی کی تھی۔ انکا دوسال کاایک بیٹا سندر ہے ۔ رنجیت نشے کاعادی ہے ۔ اس عادت کی وجہ سے آئے دن شوہر بیوی میں تنازع ہوتا رہتا تھا۔ اپنے شوہر کے نشے کی عادت سے پریشان ببیتا تین ماہ قبل بچے کو سسرال میں چھوڑ کرمائیکے چلی گئی تھی۔ کچھ دنوں تک رنجیت نے سندرکی دیکھ بھال کی ۔
لیکن بعد میں اس نے گائوں میں رہنے والی عورت اندراسنی اور اس کے بھائی جے رام اورشاستری نگر کے باشندے سائمن سے ملاقات کی اور سندر کو بیس ہزار روپئے کے عوض ارناکلم میںرہنے والے جونس برگیس ولیسی جونس کوفروخت کردیا۔ ۱۸؍اگست کو سو روپئے کے اسٹامپ پرحلف نامہ دینے کے بعد دونوں شوہر بیوی سندر کو اپنے ساتھ کیرل لے کر چلے گئے۔ یہ بات معلوم ہونے کے بعد ۱۶؍ستمبر کوببیتا سسرال پہنچی اور سندر کے بارے میں معلوم کیا رنجیت نے سندر کوفروخت کرنے کاذکر کیا۔ اس کے بعد ببیتا نے خاتون تھانے میں فریاد کی۔لیکن اس کی فریاد پرتوجہ نہیںدی گئی۔ ببیتا نے ایس پی سٹی کودرخواست دے کرسندر کو برآمد کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسکے بعد سے پولیس سندر کو برآمد کرنے کیلئے سرگرم ہوگئی۔ اور فروخت کرنے والوں پرزور دیا۔ اسی دوران منگل کو جونس برگیس اور لسی جونس اورارناکلم سے سندر کولے کر گورکھپور پہنچے اور اسے ببیتا کو سپردکردیا ۔ بتایا جارہا ہے کہ ایجنٹوںنے بچے کو ۹لاکھ روپئے کے عوض کیرل کے شادی شدہ جوڑے کوفروخت کردیا تھا۔ ایس پی سٹی نے قصور واروںکے خلاف کاروائی کرنے کیلئے قانونی ماہرین سے رائے طلب کی ہے ۔