لکھنؤ۔(نامہ نگار)ہندوستان کی اقتصادیات کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے پاکستان میں ہندوستانی جعلی نوٹوں کو چھاپ کر انہیں ہندوستان کے بازار میں سپلائی کیا جارہا ہے۔
اس بات کا ا نکشاف منگل کو راجدھانی کے کرائم برانچ نے کیا ہے۔ پولیس نے ۸۵ہزار کے نقلی نوٹوں کے ساتھ دو افراد کو گرفتار کرلیا۔ مذکورہ لوگ نیپال سرحد سے نقلی نوٹ ہندوستان میں لا کر سپلائی کیا کرتے تھے۔ کرائم برانچ کے علاوہ آئی بی اور دیگر ایجنسیوں نے ملزمین سے پوچھ گچھ کی ہے۔ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ نقلی نوٹوں کے نیٹ ورک وابستہ دیگر لوگوںکے بارے میں ملزمین نے اہم سراغ دیئے ہیں۔ ایس پی کرائم سکھ ویر سنگھ نے بتایا کہ مہا نگر علاقے سے نقلی ن
وٹوں کے ساتھ کچھ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ دوسری جانب آئی سی آئی بینک میں بھی گیار کروڑ روپئے کے نقلی نوٹ جمع کئے گئے تھے۔ مذکورہ دونوں معاملات کی تحقیقات کرائم برانچ کررہی تھی۔ تحقیقات کے دوران کرائم برانچ کو دو لوگوں کے بارے میں معلوم ہوا جو سرحد کے ایک دوسری طرف سے جب نقلی نوٹ لانے کے بعد ہندوستانی میں سپلائی کیا کرتے ہیں۔
مذکورہ اطلاع ملنے کے بعد منگل کو کرائم برانچ کی ایک ٹیم نے مڑیاؤں کیشو نگر کالونی کے قریب سے دو لوگوں کو حراست میں لے لیا۔ تلاشی کے دوران پولیس نے ان کے قبضے سے ۵۸ہزار کے نقلی نوٹ ،پاس بکیں ، اے ٹی ایم کارڈ اور پین کارڈ برآمد کئے۔
پوچھ گچھ کے دوران ملزمین نے اپنا نام مڑیاؤں کا باشندہ ارون کمار اور گومتی نگرکا باشندہ متھلیشور کمار سنگھ بتایا ارون بنیا دی طورپر اورمتھلیشور سنگھ بہار کا باشندہ ہے۔ ارون ۲۰۱۰میں بھی گومتی نگر سے نقلی نوٹوں کے ساتھ پکڑا گیا تھا۔ ملزمین نے بتایا کہ بہار کی رکسول سرحد سے نقلی نوٹ خرید کر لاتے ہیں اور انہیں بازار میں سپلائی کرتے ہیں۔ دونوں ملزمین سے اے ٹی ایس ، آئی بی کے افسران نے پوچھ گچھ کی ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران ملزمین نے نقلی نوٹوں کے کاروبار سے وابستہ کچھ لوگوں کے نام بھی ظاہر کردیئے۔ ملزمین نے بتایا کہ وہ ۵۰ہزار کے اصل نوٹ دے کر ۸۰ہزار روپئے نقلی نوٹ خرید کر لاتے تھے۔