اسلام آباد…پاکستان میں پانچ سال سے کم عمر بچوں میں18فیصد اموات کی وجہ نمونیاہے۔تیز بخار ، نزلہ زکام کی علامات کے ساتھ جب پھیپھڑوں میں انفیکشن ہوجائے تو اس مرض کو نمونیاکہتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق یہ مرض دنیابھرمیں ہرسال20 لاکھ جانیں لیتاہے اور پاکستان میں بھی 5 سال سے کم عمر 92 ہزار بچے ہرسال لقمہ اجل بن جاتے ہیں ۔
سربراہ شعبہ اطفال ، پمز پروفیسر تابش حاضر کا کہنا ہے کہ اگر مائیں بچوں کو 6 ماں تک دودھ پلائیں اور پھر ان کی ٹھوس غذا میں کیلوریز کی برابر مقدار کی جائے تو اموات کم ہوجائیں گی۔
نمونیا سے بچاؤ کی ویکسین پاکستان میں مفت دستیاب ہے۔ ڈاکٹرزکہتے ہیں کہ پیدائش کے بعد 6، 10 اور 14 ہفتے کی عمر میں بچوں کوحفاظتی ٹیکے لگوالیں۔ پروفیسر تابش حاضر کے مطابق والدین کو یہ سمجھانے کی ضرورت ہے کہ بچوں کو حفاظتی ٹیکو ں کا کورس کرالیں۔
صرف حفاظتی ٹیکوں کے کورس سے دنیا میں سالانہ تیس لاکھ جانیں بچانے کے علاوہ 75 ہزاربچوں کو بھی معذورہونے سے بچایاجاتاہے۔