نیویارک:پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ سکریٹری جنرل بان کی مون سے بات چیت کے دوران کنٹرول لائن پر جنگ بند ی کی خلاف ورزی اور جموں و کشمیر میں ہندوستانی فوج کی مبینہ زیادتیو ں کا معاملہ اٹھایا۔پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف نے بان کی مون کے سامنے کنٹرول لائن اور ورکنگ باونڈری پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور ہندوستانی کنٹرول والے جموں و کشمیر میں ہندوستانی فوج کی طرف سے حقوق انسانی کی خلاف ورزیو ں اور زیادتیوں کا مسئلہ اٹھایا۔ پاکستانی بیان کے مطابق اس موقع پر بان کی مون نے دونوں پڑوسی ملکوں کے درمیان کشیدہ تعلقات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے مذاکرات کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی بھی پیش کش کی۔ تاہم اقوام متحدہ کی ویب سائٹ پر سکریٹری جنرل کی اس تجویز کا کوئی ذکر نہیں ہے ۔
وزیر اعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون سے کشمیر میں رائے شماری کا مطالبہ بھی دہرایا۔اس ملاقات میں نواز شریف نے مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد پر عمل درآمد پر بھی زوردیا۔نواز شریف نے زور دیتے ہوئے کہا سلامتی کونسل کو چاہیے کہ وہ لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے ۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کی اولین ترجیح ہے اور یہ کہ وہ افغانستان کے ساتھ نئے تعلقات قائم کرنے کا خواہاں ہیں۔ملاقات کے دوران بان کی مون نے پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ میں خاتون سفیر تعینات کرنے کو سراہتے ہوئے پاکستانی امن مشن کی بھی تعریف کی۔