کانپور (نامہ نگار)نوبستہ چوکی انچارج کی ریوالور کی گولی سے ایک طالب علم کی موت ہوگئی۔جائے موقع پر نشہ کی حالت میں کچھ لوگ ہنگامہ کررہے تھے۔ ان میں ایک بدمعاش بھی شامل تھا۔اطلاع ملنے پر چوکی انچارج جائے موقع پر پہنچے۔اس واقعہ کے سلسلہ میں طالب علم کے اہل خانہ نے پوسٹ مارٹم ہاؤس کے باہر زبردست ہنگامہ کرتے ہوئے سڑک پر لاش کو رکھ کر جام لگادیا۔ طالب علم کے اہل خانہ معاوضہ کا مطالبہ اور چوکی انچارج کے خلاف کارروائی کامطالبہ کررہے تھے۔پولیس افسران نے کارروائی کی یقین دہانی کراتے ہوئے لوگوں کو سمجھایا۔چوکی انچارج کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کے بعد اسے گرفتار کرلیا گیا۔یہ معاملہ نابالغ طالب علم
کی موت سے متعلق ہے۔ طالب علم آکاش شکلا(۱۷)بارہویں جماعت کا طالب علم تھا اور کوچنگ سے گھر واپس آرہاتھا۔ اسی دوران آواس وکاس واقع بیئر کی دکان کے باہر ہنگامہ کو دیکھ کر وہ دکان کے پاس کھڑا ہوگیا۔ اسی دوران سادے کپڑوں میں چوکی انچارج سوریہ پرتاپ سنگھ فسادیوں کو پکڑنے کے لئے موقع پر پہنچے۔ عینی مشاہدین کے مطابق گولیلگنے کے سبب طالب علم آکاش کی موت ہوگئی۔متوفی طالب علم کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ گولی عمداً چلائی گئی۔اسی سلسلہ میں مشتعل اہل خانہ نے پولیس کے خلاف پوسٹ مارٹم ہاؤس کے باہر سڑک پر جام لگادیا۔ہنگامہ کی اطلاع ملنے پر پولیس کے اعلیٰ افسران مع پولیس عملہ کے موقع پر پہنچے۔طالب علم کے اہل خانہ اور دیگر مظاہرین اعلیٰ افسران سے ۲۰لاکھ روپئے معاوضہ کا مطالبہ اور چوکی انچارج کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کررہے تھے۔یقین دہانی کے بعد طالب علم کے اہل خانہ مطمئن ہوگئے۔