لاہور: عالمی کرکٹ میں پاکستان کی بدنامی کا سبب بننے والے لارڈز فکسنگ سکینڈل کے مرکزی کردار اور سابق ٹیسٹ کپتان سلمان بٹ نے نوجوان کھلاڑیوں کو غیر قانونی سرگرمیوں سے دور رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
سلمان پر عائد انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کی دس سالہ پابندی یکم ستمبر کو ختم ہونے جا رہی ہے، جس کے بعد وہ ہر سطح پر کرکٹ کھیلنے کے اہل ہوں گے۔
سلمان نے جمعرات کو یہاں صحافیوں سے گفتگو میں نوجوان کرکٹرز کو مشورہ دیا کہ وہ ان کے کیس سے سبق سیکھیں ۔
’بلاشبہ کرکٹ سے الگ رہنا آسان نہیں تھا۔ (پابندی ختم ہونے کے بعد) مجھے نئی زندگی ملنے جا رہی ہے اور میں نوجوانوں سے کہوں گا کہ وہ ہمیشہ سزا کے پہلو کو ذہن میں رکھیں‘۔
سلمان نے گزشتہ پانچ سالوں میں تنقید اور حمایت کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ’ تنقید سے کسی بھی شخص کی غلطیاں درست ہوتی ہیں‘۔
انہوں نے یکم ستمبر سے راولپنڈی میں شروع ہونے والے نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ میں لاہور بلیوز کیلئے منتخب ہونے پر لاہور ریجن کرکٹ ایسو سی ایشن کا بھی شکریہ ادا کیا۔
خیال رہے کہ پی سی بی نے ایل آر سی اے کے سلمان کو منتخب کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ سابق کپتان کو چاہیئے کہ وہ سلیکشن کیلئے ضروری شرائط پوری کریں۔
سلمان پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ یہ شرائط معمولی نوعیت کی ہیں، اور جب بھی پی سی بی نے انہیں کہا تو وہ انہیں پورا کرنے دیر نہیں کریں گے۔
تیس سالہ سلمان نے مزید بتایا ’میں پہلے ہی بورڈ کو اپنی دستیابی سے آگاہ کر چکا ہوں۔ میں ٹربیونل کی تمام شرائط پوری کرنے کو تیار ہوں‘۔
معلوم ہوا ہے کہ ایل آر سی اے نے ناصرف سلمان بلکہ محمد آصف کو بھی اپنی بلیوز ٹیم میں شامل کیا ہے۔
ادھر، پی سی بی نے آصف اور سلما ن کو نیشنل ٹی ٹوئنٹی میں کھیلنے کی اجازت دینے سے پہلے آئی سی سی سے رابطہ کرتے ہوئے کچھ نکات پر وضاحت طلب کی ہے۔ پی سی بی اس معاملے پر مزید تبصرہ کرنے کو تیار نہیں۔
ایل آر سی اے نے سلمان اور آصف کے متبادل کے طور پربالترتیب عمران بٹ اور احمد بشیر کے نام تجویز کیے ہیں۔
سلمان نے بتایا کہ پابندی کے دوران انہوں نے پریکٹس جاری رکھی، جس کی وجہ سے وہ جلد ہی فارم میں آ جائیں گے۔
’یہ حقیقت ہے کہ مسابقتی کرکٹ سے کچھ عرصہ دور رہنے سے آپ کو زنگ لگ جاتا ہے لیکن کچھ میچ کھیل کر آپ واپس آ سکتے ہیں‘۔
سلمان کے مطابق، پانچ س