سہارنپور:اتر پردیش میں جادو کاایک عجیب واقعہ سامنے آئی ہے. سہارنپور کی ایک مسجد میں دو بچیوں پر مؤذن نے جادو-ٹوٹكا کرنا چاہا اور مخالفت کرنے پر انہیں زندہ جلانے کی کوشش کی.
واقعہ سہارنپور کے ننوتا قصبے کی ہے، جہاں کی مسجد میں نماز پڑھانے والے مؤذن نے اس کے پاس اردو اور قرآن پڑھنے آئی آٹھ سال کی شفا خان اور اس کی ایک سہیلی پر مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگا دی. خیریت رہی کہ بچیوں کے شور مچانے پر لوگ جمپ موقع پر پہنچ گئے، جس سے دونوں کی جان بچ گئی. شفا شدید طور پر جھلس گئی. دہرادون کے ایک اسپتال میں اس کا علاج چل رہا Burnt-Aliveہے.
ننوتا کے چھتہ کرنے محلہ رہائشی شمشاد کی آٹھ سالہ بیٹی شفا روز شام مؤذن مرسلين سے اردو اور قرآن پڑھنے مسجد
جایا کرتی تھی. ہفتہ کو بھی جب وہ محلے کی ہی ایک لڑکی کے ساتھ مسجد گئی تو کچھ دیر پڑھانے کے بعد مرسلين شفا پر جادو-ٹوٹكا کرنے لگا. اس کی مخالفت کرنے پر مرسلين نے دونوں بچیوں پر مٹی کا تیل ڈال دیا اور آگ لگا دی.
شور مچانے پر لوگ وہاں پہنچے اور بچیوں کو بچایا. شفا شدید طور پر جھلس گئی، لیکن اس کی سہیلی کا صرف ہاتھ جلا ہے. لوگوں نے مرسلين کو پکڑ کر پیٹ رہے تھے تبھی وہاں نگر پنچایت چیئرمین اپھجال خان بھی پہنچ گئے. وہ ہنگامے کو پرسکون کرنے لگے، اس دوران ملزم مرسلين موقع سے فرار ہو گیا. پولیس نے شفا کے بھائی جمشےد کی تحریر پر رپورٹ درج کر لی ہے. تلاشی میں مسرلين کے کمرے سے دو چھریاں اور کچھ دیگر سامان برآمد ہوئے ہیں