پاکستان کے پشاور میں آرمی سکول میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں ایک نیا انکشاف ہوا ہے. ٹیلیگراف میں شائع خبر کے مطابق طبی عملے کا کہنا ہے کہ اسکول میں کم سے کم دو بچوں کے سر بھی قلم کئے گئے تھے.
خبر کے مطابق لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ایک سینئر ڈاکٹر کے مطابق ان کے پاس ایک 13 سال کے بچے کی لاش آئی تھی جس کا سر جسم سے الگ تھا.
ڈاکٹر کے نے کہا کہ تحقیقات سے یہ سامنے آیا کہ بچے کی گردن کسی تےز دھار چاقو سے کاٹی گئی تھی.
اسپتال میں کام کرنے والے ایک اور ملازم نے بھی ایسی ہی واقعہ کے بارے میں معلومات دی.
اسپتال میں کام کرنے والے انور علی نے بتایا کہ 6 ویں کے ایک اور بچے کی لاش بھی اسی طرح اسپتال پہنچا تھا. اس کا سر دھڑ سے الگ تھا. انہوں نے بتایا کہ اس کے جسم پر کئی گولیاں لگی تھی. اور دہشت گردوں نے اس کا سر قلم کر دیا تھا.