کلکتہ: اگلے سال 23جنوری سے نیتاجی سبھاش چندر بوس کی گمشدگی سے متعلق فائلوں کو عام کرنے کے وزیر اعظم مودی کے فیصلہ پرسوالیہ نشان لگاتے ہوئے سیاسی جماعتوں نے الزام لگایا ہے کہ وزیر اعظم نے یہ فیصلہ مغربی بنگال میں اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کے تناظر میں کیا ہے اور اس کا مقصد نیتاجی کے ذریعہ عوام کے جذبات اور احساسات کو ہائی جیک کرنا ہے ۔اپوزیشن جماعت کانگریس اور سی پی ایم نے مرکزی حکومت کی نیت پر سوال لگاتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد نیتاجی گمشدگی کا معمہ حل کرنا نہیں ہے بلکہ اسمبلی انتخابات میں فائدہ حاصل کرنا ہے ۔جب کہ بی جے پی حکومت نے اس کی تردیدکی ہے ۔سی پی آئی ایم کے پولیٹ بیورو کے ممبر محمد سلیم نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نیتاجی سبھاش چندر بوس کی گمشدگی سے متعلق فائلوں کو عام کرنے لوگوں کے دلوں سے کھلواڑ کرنے کی کوشش کررہی ہے جب کہ آر ایس ایس ۔بی جے پی کا ہندوستان کی آزادی میں کوئی کردار نہیں ہے ۔محمد سلیم نے کہا کہ ہم لوگ ایک طویل مدت سے نیتاجی سبھاش چندر بوس کی گمشدگی سے متعلق فائلوں کو عام کرنے کامطالبہ کرتے رہے ہیں ۔سوال یہ ہے کہ آخر گزشتہ ایک ڈیڑھ سالوں کے دوران ان فائلوں کو عام کیوں نہیں کیا گیا ؟ دراصل 2016کے اسمبلی انتخاب سے قبل نیتاجی سبھاش چندر بوس کی گمشدگی سے متعلق فائلوں کو عام کرنے کے فیصلہ کا مقصد عوام کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کرنا ہے ۔
محمد سلیم نے کہا کہ آر ایس ایس ۔ بی جے پی کا ہندوستان کی آزادی اور تحریک میں کوئی کردار نہیں ہے اس لیے وہ نیتاجی کی شخصیت کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔مگر انہیں یہ بات معلوم ہونا چاہیے کہ آر ایس ایس کے نظریات سے نیتاجی کی شخصیت میل نہیں کھاتی ہے ۔خیال رہے کہ وزیر اعظم مودی نے 14 اکتوبر کو نیتاجی کے اہل خانہ سے ملاقات کرنے کے بعد اعلان کیا ہے کہ اگلے سال نیتاجی کی گمشدگی سے متعلق فائلوں کو ان کی یوم پیدائش 23جنوری سے عام کرنے کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا ۔امید یہ ظاہر کی جارہی ہے کہ اس کے بعد ان کی گمشدگی کا جو معمہ بناہوا ہے وہ حل ہوجائے گا ۔وزیر اعظم نے یہ بھی وعدہ کیا ہے کہ ذاتی طور پر روس دورہ کے دوران روسی حکو مت کے سامنے بوس کی گمشدگی سے متعلق فائلوں کو عام کرنے کا ایشو رکھیں گے ۔سینئر کانگریس لیڈر راشد علوی نے جلد بازی میں نیتاجی کی فائلوں کو عام کرنے کے فیصلہ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ مغربی بنگال میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے تناظر میں جارہا ہے ۔کیوں کہ یہ فیصلہ 2014میں اقتدار میں آنے کے بعد فوری طور پر کیوں نہیں کیا گیا ۔خیال رہے کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے پہلے ہی نیتاجی کی گمشدگی سے متعلق 64فائلوں کو عام کردیا ہے ۔