واشنگٹن: امریکی صدر بارک اوباما نے کہا کہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو واحد ایسے غیرملکی لیڈر ہیں جنہوں نے امریکہ کی خارجہ پالیسی میں زبردست دخل اندازی کی ہے ۔
مسٹر اوباما نے سی این این کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا ‘مسٹر نیتن یاہو واحد غیرملکی لیڈر ہیں جنہوں نے امریکی خارجہ پالیسی میں زبردستی دخل دیا ہے اور مجھے ایسی کوئی دوسری مثال یاد نہیں جب کسی دوسرے ملک نے امریکی پالیسی میں دخل اندازی کی ہو’۔
انہوں نے ‘مک نیوز’ کو ایک علیحدہ انٹرویو دیا جس میں ناظرین راست طور پر سوال پوچھ سکتے ہیں۔ اس انٹرویو میں ایک ایرانی عورت نے مسٹر اوباما سے پوچھا ‘کیا کوئی ایسا راستہ تھا جس کے ذریعہ ایران کے عوام کو اتنا پریشان کئے بغیر بھی نیوکلیائی سمجھوتہ کیا جا سکتا تھا’۔
مسٹر اوباما نے کہا ‘میں سمجھتا ہوں کہ نیوکلیائی پروگرام پر بات چیت کیلئے ایران کو تیار کرنے کا واحد طریقہ اس پر اقتصادی پابندی لگانا تھا’۔نیوکلیائی سمجھوتہ پر امریکی پارلیمنٹ میں 17 ستمبر کو ووٹنگ ہونی ہے اور امریکی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں امریکی ریپبلکن پارٹی کی اکثریت ہے جو اس قرارداد کے خلاف ہے ۔ اسرائیل کے وزیر اعظم بھی اس سمجھوتہ کے خلاف ہیں۔ انہوں نے ریپبلکن پارٹی کی حمایت کی ہے ۔